پی ٹی آئی حکومت کون کنٹرول کرتا تھا؟ بشریٰ کی ڈائری کے چشم کشا انکشافات


لاہور(قدرت روزنامہ) پی ٹی آئی حکومت کون کنٹرول کرتا تھا؟ بشریٰ کی ڈائری کے چشم کشا انکشافات سامنے آگئے۔عدالیہ، فوج اور حکومت پر کون کیسے دباؤ ڈالے گا؟ ڈائری میں سب درج ہے۔بشریٰ بی بی نے دعائیہ الفاظ کے ذریعے چیئرمین پی ٹی آئی کی ذہن سازی کی اور اس مقصد کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی کو باغیانہ الفاظ استعمال کرائے گئے۔
ڈائری سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ بشریٰ بی بی چیئرمین پی ٹی آئی کو ہدایت دیتی رہیں کہ کن الفاظ میں اور کیا دعا کرنی ہے، اور عدلیہ پر اتنا دباؤ ڈالا جائے کہ منفی فیصلہ نہ آئے، تحریر سے ثابت ہوا بشریٰ بی بی چیئرمین پی ٹی آئی کو سیاسی ڈکٹیشن بھی دیتی رہیں۔بشریٰ بی بی کی ڈائری کے انکشافات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کس کو کیسے چلانا ہے؟ حکومت، اسٹیبلشمنٹ، عدلیہ کو کیسے دباؤ میں لانا ہے، عدلیہ، فوج اور حکومت پر کون اور کب دباؤ ڈالے گا۔
بشریٰ بی بی پی ٹی آئی کی سیاسی حکمت عملی کے فیصلے کرتی رہیں اور چیئرمین پی ٹی آئی تمام فیصلے و اقدامات بشریٰ بی بی کے حکم پرکرتے رہے، سابق وزیراعظم مکمل طور پر بشریٰ بی بی کے زیر تسلط تھے، بشریٰ بی بی چیئرمین پی ٹی آئی کو کنٹرول کرتی رہیں۔
ڈائری میں جنرل باجوہ کو “ماموں” کے کوڈ سے لکھا گیا ہے اور ڈائری میں لکھا گیا ہے کہ اگر گورنر راج لگتا ہے تو شہر بند کرنے کی تیاری کی جائے، کل سے اتنا پریشر بنائیں کہ کوئی نیگیٹو فیصلہ نہ دے پائے جبکہ ڈائری کے کچھ صفحات بشریٰ بی بی کی جانب سے پھاڑ دیئے گئے
چیئرمین پی ٹی آئی کومسلط فیصلے پارٹی قیادت سے چھپانے کی ہدایت ہوتی رہی، پہلے اعلان نہیں کرنا، پارٹی کو بھی نہیں بتانا آپ کتنے دنوں کیلئے آرہے ہیں، بشریٰ بی بی وکلا اور چیئرمین پی ٹی آئی کی گفتگو بھی کنٹرول کرتی رہیں، ہدایت دی جاتی کہ وکلا نے اہم سوالات کرنے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی نے خاموش رہنا ہے۔
بشریٰ بی بی وکلاء کو ہدایت دیتی تھیں کہ آپ نے کہنا ہے ہماری درخواست کیوں نہیں سنی جاتی؟ بندیال آ گیا، نواز نے کہا تھا اب دیکھتے ہیں یہ حکومت کیسے رہے گی، خواجہ حارث سوال اٹھائیں اعظم سواتی کیس میں مقامی سہولت کار کون تھے؟ڈائری کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی سوچ اور شخصیت ”مرشد“کی مکمل قید میں رہیں، سابق وزیراعظم نے مکمل گرفت میں آنے پر اہلیہ کو “مرشد“ کہنا شروع کر دیا تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی شخصیت پر بشریٰ بی بی کے دقیانوسی خیالات کی چھاپ رہی، انکے کھانے پینے پر بھی بشریٰ بی بی کا مکمل کنٹرول رہا۔بشریٰ بی بی کی ہاتھ سے لکھی ڈائری میں مزید انکشافات سامنے آئے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کی زندگی کے تمام فیصلے بشریٰ بی بی کی گرفت میں رہے، ڈائری میں درج ہے کہ سابق وزیراعظم نے کس وقت کیا کھانا ہے اور کیسے کھانا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی نے صبح قہوہ، شہد اور جوس پینا ہوتا تھا، دوپہر کو کباب، گوشت، مچھلی کھانی تھی، وٹامنزبھی لینے تھے۔
ڈائری میں دودھ کے بارے میں بھی بشریٰ بی بی کی عجیب منطق سامنے آئی ہے جس میں درج ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو دودھ صرف رات 12 بجے پینے کی اجازت تھی۔