بلوچستان میں گائے کا شیر بننا کوئی انہونی نہیں، انتخابات پر اب بھی اگر مگر کی کیفیت ہے، حافظ حمد اللہ


قلعہ عبداللہ(قدرت روزنامہ)رہنماءجمعیت علمائے اسلام سابق سنیٹر حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ الیکشن میں کوئی بھی جماعت واضح اکثریت حاصل نہیں کرسکتی، بیساکھیوں کے سہارے بنی حکومت سے مقاصد حاصل کئے جاسکتے ہیں، الیکشن کی تاریخ تو دی جاچکی ہے اب بھی اگر اور مگر کی کیفیت ہے، جمعیت علمائے اسلام نے فی الحال کسی کے ساتھ اتحاد نہیں کیا ہے، پریس کلب قلعہ عبداللہ کے صحافیوں سے گفتگو کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور صدر نے متفقہ طور پر الیکشن کی تاریخ تو دیدی ہے اس کے باوجود بھی گومگو کی کیفیت ہے کوئی بھی واقعہ کو بنیاد بنا کر اس سے راہ فرار اختیار کیا جاسکتا ہے صوبے میں گائے کا شیر بننا کوئی انہونی نہیں یہ گزشتہ کئی سالوں کے ناکام تجربات کا تسلسل ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ میں اپنی رہائش گاہ پر عیادت کے لئے آئے پریس کلب قلعہ عبداللہ کے ارکان سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ الیکشن اب بھی اگر اور مگر میں ہے کیونکہ کسی معمولی واقعہ کو بنیاد بنا کر اس سے راہ فرار اختیار کیا جاسکتا ہے تاہم الیکشن کی صورت میں کوئی بھی پارٹی واضح اکثریت حاصل نہیں کرسکتی مرکز اور صوبے میں ہمیشہ کی طرح مخلوط اور بیساکھیوں کے سہارے بننے والی حکومت بنے گی تاکہ اس سے وقت آنے پر اپنی مرضی کے نتائج حاصل کئے جاسکے، انہوں نے کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ الیکشن دھاندلی سے پاک ہوں گے بلکہ یہ 2018 کے الیکشن سے بھی بہت زیادہ دھندلا ہوسکتا ہے حالانکہ الیکشن سے پہلے اس کی شفافیت کے بڑے بلند و بانگ دعوے کئے جاتے ہیں مگر پھر نتائج اس کے برعکس ہوتے ہیں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن آئندہ حکومت بناسکتی ہے پنجاب میں انہیں عوامی حمایت حاصل ہے تاہم وہ واضح اکثریت حاصل نہیں کر سکتا صوبے میں سیاسی شمولیتوں پر انہوں نے کہا کہ یہ کوئی انہونی نہیں ہے گائے کو شیر بناکر سابقہ تجربات دہرائے جارہے ہیں مگر اس کے باوجود بھی ہم سبق نہیں لیتے انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام نے کسی جماعت سے ابتک اتحاد نہیں کیا ہے تاہم صوبے میں سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ ممکن ہے۔