ایس بی کے یونیورسٹی کے معاملات ، انکوائری کمیٹی نے وائس چانسلر کو معطل کرنیکی سفارش کردی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)کمیٹی کیساتھ عدم تعاون اورغیرپیشہ ورانہ طرزعمل اختیارکیا۔مراسلے میں کہاگیا ہے کہ مذکورہ دونوں آفیسران نے انکوائری کے دوران سستی اورہچکچاہٹ کامظاہرہ کرکے کمیٹی کوضروری معلومات اوردستاویزات فراہم کرنے سے گریزکیا،اس کے علاوہ مذکورہ آفیسران انکوائری کمیٹی کیساتھ تعاون کرنے والے دیگرآفیسران اورعملے کو ہراساں کیااوریہاں تک کہ انہیں زبردستی کمیٹی کے روبروپیش ہونے سے بھی روکاگیا،مراسلے میں مزیدکہاگیا ہے کہ وائس چانسلر نے نہ صرف انکوائری کمیٹی کی کاروائی پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی بلکہ اپنے مخصوص ملازمین اورخصوصاً فیکلٹی ممبرگل غٹئی کے ذریعے کمیٹی کی کارروائی کو خفیہ طورپرریکارڈبھی کیا۔مراسلے میں کہاگیا ہے کہ صوبائی وزیرتعلیم وپرووائس چانسلرسرداربہادرخان وومن یونیورسٹی نے انکوائری مکمل ہونے تک ساجدہ نورین اورفرحت صفدرسمیت گل غٹئی کومعطل کرکے ڈین ہیومینٹرین، شعبہ انگلش کی پروفیسرڈاکٹرشمائلہ کواضافی چارج دینے کی سفارش کی ہے۔واضح رہے کہ مراسلے کے مطابق 3 نومبر2023 کو گورنر بلوچستان کے دفتر سے جاری ہونیوالے حکم نامے کے مطابق سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کی رجسٹرار فرحت صفدرکو عہدے سے ہٹادیا گیا تھاتاہم انہوں نے قوانین کوپامال کرتے ہوئے عہدہ نہیں چھوڑااورسیٹ پربراجمان رہ کرسرکاری مشینری اورمراعات کواستعمال کرتی رہیں۔اس معاملے میں 9 اکتوبر2023 کو جاری ہونے والے نوٹیفکیشن میں سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کے معاملات کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی تشکیل دے کرگورنربلوچستان کوآگاہ کیاگیاتھا۔مراسلے کی کاپی پرنسپل سیکریٹری وزیراعلیٰ بلوچستان، چیف سیکریٹری بلوچستان کے ڈپٹی سیکریٹری اسٹاف، سیکریٹری کالجزہائیراینڈٹیکنیکل ایجوکیشن کوارسال کردی گئی ہے۔