تربت(قدرت روزنامہ)عوامی نیشنل پارٹی اور نیشنل پارٹی کے رہنماﺅں نے کہا ہے کہ پشتون بلوچ مترقی جمہوری قوتوں کو غضب شدہ حقوق کے حصول وسائل پر اختیار امن کے قیام انتہا پسندی تخریب کاری کے خاتمے پشتون بلوچ اقوم کے اتحاد کیلئے اکٹھے ہو کر جہد کرنا ہوگی جب تک ہم متحد تھے تو بالادست اشرافیہ اتنی طاقتور نہیں تھیں نیشنل عوامی پارٹی جیسے پلیٹ فارم کی اشد ضرورت ہے جو ہمیں اکابرین برسوں پہلے فراہم کر چکے تھے آج ہمیں جینے کے حق سے محروم کیا جارہاہے ہمارے وسائل کو زیردست رکھنے کیلئے ہمارے گل زمین بلوچستان اور پشتون خواہ میں دہشت گردی مسلط کی جاچکی تاکہ وسائل کو ہڑپ کیا جسکے ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیراعلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے تربت میں اپنی رہائش گاہ پر عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی الیکشن کمیشن کے چیئر مین عبیداللہ عابد کی قیادت میں وفد سے بات چیت کے دوران کیا تربت میں نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے ان کے رہائش گاہ پر ملاقات کے دوران کیا عوامی نیشنل پارٹی کے وفد میں صوبائی الیکشن کمیشن کے چیئرمین عبیداللہ عابد صوبائی الیکشن کمیشن کے سیکرٹری ثنااللہ کاکڑ ارکان ملک محراب خان کاکڑ انورخان مندوخیل ولی داد میانی منان افغان اکرام ایڈووکیٹ نوازبرفت ودیگر شامل تھے ڈاکٹر عبدالمالک نے اے این پی کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مترقی قوم دوست وطن دوست قوتوں کی اکٹھے مل کر جہد کرنا وقت اور حالات کی ضروت ہے دریں اثنا نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے عوامی نیشنل پارٹی کے وفد کے اعزاز میں ظہرانہ دیاعلاوہ ازیں اے این پی کے صوبائی الیکشن کمیشن کے چیئرمین عبیداللہ عابد نے وفد کے ارکان کے ہمراہ تربت میں شہید فدابلوچ چوک پر شہید بالاچ بلوچ کی شہادت کے خلاف دھرنے کے شرکا سے خطاب واظہارِ یکجہتی وہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ بدبختانہ ہمارے ہاں بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور پامالی جاری ہے جو اس ملک کی واکدارن اشرافیہ کی دعووں پرسوالیہ نشان ہے پرامن شہریوں کی ماورائے آئین گرفتاریاں جعلی انسداد دہشت گردی کے نام پر ٹارگٹ کلنگ سے نفرتیں مزید جنم لیں گی شہید بالاچ بلوچ کا واقعہ دلخراش ہے دکھ درد کی اس گھڑی میں اس کے لواحقین کیساتھ برابر کے شریک ہیں .
.