اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے خاتون ملزمہ کی گرفتاری کے کیس میں پیش رفت ہوگئی . احاطہ عدالت سے ملزمان کی گرفتاری کے لیے اسلام آباد پولیس نے ایس او پیز تیار کرلیے .
ڈی ایس پی لیگل نے سولہ نکاتی ایس او پیز متعلقہ افسران کو بھجوادیے اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی جمع کروا دیے . عدالت نے ایس او پی پر مکمل عمل درآمد کی ہدایت کردی .
پولیس رپورٹ میں کہا گیا کہ احاطہ عدالت سے جج کے حکم کی صورت میں گرفتاری عمل میں لائی جائے گی، توہین عدالت کیس میں عدالت کے حکم پر احاطہ عدالت سے گرفتار کیا جائے گا، دہشتگردی یا اسلحہ کی نمائش کو روکنے کے لیے احاطہ عدالت سے گرفتار کیا جاسکے گا، خودکشی کی کوشش کرنے والے کو بھی گرفتار کیا جاسکے گا، احاطہ عدالت میں قابل دست اندازی جرم روکنے کے لیے بھی گرفتار کیا جاسکے گا .
اسلام آباد پولیس نے ایس پی سیکیورٹی کو فوکل پرسن مقرر کرتے ہوئے بتایا کہ فوکل پرسن عدالتوں کی سیکورٹی اور دیگر معاملات سے متعلق عدالت اور افسران کو آگاہ کریں گے .
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے حکم دیا کہ انصاف کے حصول کے لیے آئے ملزم کی احاطہ عدالت سے گرفتاری نا کی جائے . واضح رہپے کہ خاتون ملزمہ شہبانہ کنول کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطہ سے گرفتار کیا گیا تھا . عدالت نے پولیس سے احاطہ عدالت سے گرفتاری سے متعلق ایس او پیز طلب کئے تھے .