عدلیہ سمیت تمام ادارے کرپٹ ہوگئے، ہماری سیاست معاشرے کی تبدیلی کیلئے ہے، ڈاکٹر مالک


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ نیشنل پارٹی کی سیاست سماجی تبدیلی کےلئے ہے جہاں خواتین باوقار و بلند پایہ مقام پر ہو نیشنل پارٹی کی مینڈیٹ کو چرایا نہ جاتا تو پارٹی کے انتخابی منشور پر عمل کرکے خواتین کے ساتھ تمام امتیازی سلوک و ناانصافیوں کا خاتمہ کرتے اور اعلی تعلیم بہترین صحت اور روزگار کو ممکن بناتے ہیں۔ملک کو اس منفی انداز سے چلایا گیا کہ آج پارلیمنٹ عدلیہ انتظامیہ میڈیا سمیت دیگر ادارے کرپٹ بن گئے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ میں نیشنل پارٹی کے زہر اہتمام خواتین کے عالمی دن کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی صوبائی صدر و نومنتخب رکن بلوچستان اسمبلی رحمت صالح بلوچ نومنتخب رکن بلوچستان اسمبلی کلثوم نیاز بلوچ سابق ایم پی اے ڈاکٹر شمع اسحاق بلوچ پروفیسر فائزہ میر بی ایس او پجار کے صوبائی جنرل سیکرٹری شے مرید بلوچ مریم رند فریدہ بلوچ امیلیہ آشر کھوکر رشیدہ سمالانی نے بھی خطاب کیا۔تقریب میں خواتین کے حوالے سے قرار داد نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان علی احمد لانگو نے پیش کی جبکہ نظامت کے فرائض سعدیہ بادینی و سائرہ بتول نے سرانجام دئیے۔نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی واحد سیاسی جماعت ہے جس نے ہمیشہ مخصوص نشستوں میں میرٹ کو ترجیح دی اور اپنے کارکن کو ممبرز اسمبلی بنایا۔موروثی جماعتیں تو اپنے خاندان سے باہر نہیں نکلتی۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کی بڑی کامیابی ہے کہ اب پارٹی بلوچستان کی تمام اقوام کی جماعت بن چکی ہے تقریب میں خواتین کی کثیر تعداد ثابت کررہی ہے کہ بلوچ پشتون ہزارہ کرسچن و سیٹلر برادری سب نیشنل پارٹی کے جھنڈے تلے متحد ہیں۔نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی کے مرد و خواتین کارکنان نے بڑی محنت کی اور پارٹی کو بڑا مینڈیٹ دیا کوئٹہ کے کارکنان نے حاجی عطا محمد بنگلزئی کو کامیاب کرایا لیکن مینڈیٹ کو چرایا گیا۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کی کوشش تھی کہ بلوچستان اسمبلی میں سیاسی کارکنوں کو لائے۔اگر بلوچستان اسمبلی میں جان محمد بلیدی میر کبیر احمد محمد شہی حاجی عطا محمد بنگلزئی حمل بلوچ لالا رشید بلوچ کریم کیھتران رجب رند سردار کمال خان بنگلزئی حاجی اسلام بلوچ محراب بلوچ ہوتے تو بلوچستان میں سیاسی تبدیلی کا آغاز ہوتا۔عوام نے ووٹ تو دئیے لیکن ان سیاسی کارکنوں کو اربوں روپے لیکر عوام کی نمائندگی سے روکا گیا۔ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی اپنے قومی بیانیہ سے نہیں ہٹیں گی اور اپوزیشن میں بیٹھ کر بلوچستان کی حقوق کی جنگ لڑے گے۔نیشنل پارٹی جمہوری انداز سے بھرپور مزاحمتی حکمت عملی بنائے گی۔انہوں نے کہا کہ تاریخ ثابت کرتی ہے کہ ریاستیں کرپشن ناانصافی جیسے ناسور سے ٹوٹتے ہیں مغلیہ سلطنت ہو یا رومن ایمپائر ناانصافیوں کرپشن اور عیاشیوں سے ٹوٹے۔انہوں نے کہا کہ ملک کو آئین وقانون کے مطابق چلایا جائے پارلیمنٹ کی بالادستی ہو طاقت کا سر چشمہ عوام ہو ایک فرد ایک ووٹ کی رائے کا احترام ہو تب ملک صیحیح سمت میں گامزن ہوگا۔نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی نے کہا کہ سماج اس وقت پسماندگی کا شکار ہے۔زچگی کے دوران اب بھی ہمارے خواتین زندگی ہار جاتی ہے خواتین کے لیے تعلیمی ادارے نہیں۔روزگار نہیں سماج میں وقار حاصل نہیں اب بھی اس سماج میں لڑکیوں سے شادی کے موقع مرضی نہیں پوچھا جاتا ۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی شعوری سماج کی تشکیل کےلیے کوشاں ہے جہاں ہر فرد کو سماجی شعور حاصل ہو وہ اپنی زمہ داریوں کو خود نھبائے اور سماج کی تعمیر میں کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی مکمل سیاسی پروگرام کے ساتھ انتخابات میں میدان میں ائی۔ہر خواتین کو اچھی صحت و تعلیم میسر ہو تعلیم صحت اور بینکوں کی ملازمتوں میں خواتین کو ترجیح حاصل ہو لڑکیوں کو ہاسٹل کی سہولت ہو تاکہ وہ محفوظ انداز سے دنیا کے چیلنجر کا مقابلہ کرسکے۔نیشنل پارٹی کے عوامی مینڈیٹ کو چرایا گیا لیکن اس کے باوجود نیشنل پارٹی اپنے فلسفے پر عمل پیرا ہے۔نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر و نومنتخب رکن بلوچستان اسمبلی رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی خواتین کو حقیقی مقام کے لیے جدوجہد کررہی ہے خواتین کا کردار ہمیشہ تعمیری ہوتا ہے جب ان کو جائز مقام و مواقع حاصل ہو انہوں نے نیشنل پارٹی کے خواتین قیادت و کارکنان کو کامیاب تقریب میں سہراتے ہوئے کہا کہ آپ خواتین عظیم مقصد کے ساتھ شامل ہے۔سیاسی عمل سے ہی ناانصافی کا خاتمہ ہوسکتا اور برابری کا مقام حاصل کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ خواتین کی جرات و ہمت کو سلام جنھوں نے انتخابات میں نیشنل پارٹی کے امیدواروں کو کامیابی دلانے کےلیے بھرپور کردار ادا کیا۔اور قومی وجود و شناخت کے لیے جدوجہد کی۔انہوں نے کہا کہ سیاسی عمل میں خواتین کی شراکت داری سے سیاست مکمل ہوتی ہے اور مکمل سیاست سے ہی ادھورے پروگرام کو مکمل کیا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی بلوچستان کے عام کی نمائندگی توانا آواز کے ساتھ کریگی۔تقریب میں نیشنل پارٹی کے مرکزی صوبائی ضلعی قاہدین موجود تھے۔