چمن میں دکانداروں نے سرکاری نرخنامہ ہوا میں اڑا دیا، اشیا کے من مانے دام وصول کرنے لگے
چمن(قدرت روزنامہ)ضلع چمن میں سرکاری نرخنامے کو قصاب، تندور، دودھ دہی اور حمام والوں نے ہوا میں اڑا دیا۔ سول سوسائٹی کے فنانس سیکرٹری بشری خان اچکزئی ودیگر نے ایک اخباری بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز پرائس کنٹرول کمیٹی کی میٹنگ میں غریبوں کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا ہے غریبوں کو ریلیف کے بجائے مزید زحمت دی گئی ہے اور پھر یہ جو نرخ نام جاری کیا گیا ہے اس پر کون عملدرآمد کرائے گا، سرکاری نرخنامے میں ہڈی والا گوشت آٹھ سو روپے اور بغیر ہڈی والا 950 روپے لکھا گیا ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ آج اتوار کے دن شہر میں ہڈی والا گوشت 850 اور بغیر ہڈی والا ایک ہزار روپے کا ریٹ لگا ہوا تھا، نرخنامے سے زیادہ دام پر بیچا جارہا تھا، اسی طرح 250 گرام روٹی 40 روپے کا لکھا گیا ہے لیکن اج ہی تول دیا گیا کوئی روٹی 190 گرام اور کوئی 200 یا 210 گرام تھا غریب رل گئے غریبوں کا کوئی پرسان حال نہیں یہی حال حمام والوں اور دودھ دہی والوں کا ہے غرض ہر چیز مہنگا بیچا جارہا ہے پرائس کنٹرول کمیٹی اور میٹنگ کی ضرورت ہی نہیں ہے غربت اور بارڈر بندش کی وجہ سے لوگ سخت پریشان ہیں خدا کے لیے انتظامیہ کاروباری حضرات اور ذمہ دار لوگ غریبوں پر ترس کھائیں ایسا لگ رہا ہے کہ انتظامیہ مکمل مفلوج ہو چکی ہے خدا کے لیے روزے کی احترام میں چیزوں کو کم نہیں مہنگا نہیں کرو 11 مہینے تو اپ لوگوں کو کھلی چوٹ ہے کم از کم رمضان المبارک میں تو غریبوں کا کچھ خیال رکھا جائے ان کے بھی بچے ہوتے ہیں لہذا ڈپٹی کمشنر چمن کمشنر کوئٹہ ڈویڑن اور وزیر اعلی بلوچستان پوری طور پر اس کا نوٹس لیں۔