گوگل کے ڈوڈل پر ہاتھوں میں کیمرہ پکڑے ہوئے یہ شخص کون ہے؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ہر عام و خاص موقع پر گوگل اپنے نت نئے ڈوڈل متعارف کرواتا رہتا ہے اور اگر آج آپ نے انٹرنیٹ پر کچھ ڈھونڈنے کے لیے گوگل کا رخ کیا ہو تو آپ نے کیمرہ ہاتھوں میں پکڑے ایک شخص کی تصویر دیکھی ہوگی۔
آیئے ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ہاتھوں میں کیمرہ پکڑے ہوئے یہ شخص کون ہے اور گوگل نے آج اس کی تصویر اپنے ڈوڈل پر کیوں لگائی ہے۔
یہ شخص معروف ایرانی فوٹو جرنلسٹ عباس عطار ہیں اور آج ان کی 80ویں سالگرہ ہے، اس موقع پر گوگل نے انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اپنے ڈوڈل پر ان کی تصویر لگائی ہے۔
فوٹوگرافر صحافی 1944 میں ایران کے جنوب مشرق میں پیدا ہوئے تھے. ان کا کیریئر چھ دہائیوں پر محیط تھا.
عباس عطار وہی صحافی ہیں جنہوں نے ایران میں آنے والے انقلاب کے دوران حقیقت سے قریب تر مناظر کو اپنے کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرکے عالمی میڈیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کروالی تھی۔ انہیں 1978 سے 1979 کے دوران لی گئی ان تصاویر کی وجہ سے دنیا بھر میں خاص پذیرائی حاصل ہوئی۔
وہ دنیا بھر سے مختلف ممالک میں ہونے والی جنگوں اور انقلابات کی کہانی اپنی تصاویر کے ذریعے دنیا کے سامنے لےکر آئے۔
ان کی لی گئی تصاویر اپنی کہانی آپ بیان کرتی اور حقیقت کی ترجمانی کرتی ہیں، جس کے لیے انہیں الفاظ کی ضرورت نہیں پڑتی۔
انہوں نے ایران کے علاوہ بیافرا، بنگلا دیش، شمالی آئرلینڈ، ویتنام، بوسنیا، مشرق وسطیٰ، یوم کپور جنگ 1973، چلی، کیوبا اور جنوبی افریقہ میں ہونے والی جنگوں اور انقلابات کو کور کیا تھا۔
عباس عطار 25 اپریل 2018 کو پیرس میں 74 برس کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔