خیبرپختونخوا: وزیر اعلیٰ کی مشیر مشال یوسفزئی کی ایک کروڑ 71 لاکھ کی نئی گاڑی کا معاملہ کیا ہے؟
پشاور(قدرت روزنامہ)خیبرپختونخوا میں وزیرا علیٰ کے مشیر برائے سوشل ویلفیئر مشال یوسفزئی کی جانب سے نئی گاڑیوں کی خریداری کی منظوری کے لیے وزیر اعلیٰ کو سمری ارسال کی گئی، جس پر وزیر اعلیٰ ہاؤس سے واضح طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا لیکن سوشل میڈیا پر تحریک انصاف کے آفیشل اکاؤنٹ سے سمری کے مسترد ہونے کی باتیں سامنے آرہی ہیں۔
محکمہ زکات، عشر و سوشل ویلفیئر کی جانب سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو ارسال سمری میں وزیراعلیٰ کے مشیر اور سیکریٹری سوشل ویلفیئر کے لیے کروڑوں روپے کی 2 لگژری گاڑیاں خریدنے کی منظوری مانگی گئی ہے۔ جس کے مطابق مشیر کے لیے محکمے کے پاس نئی اور بڑی گاڑی دستیاب نہیں ہے جو سال 2013 کابینہ فیصلے کے تحت فراہمی دینا ضروری ہے۔
مشیر وزیر اعلیٰ نے مختلف اضلاع میں دفاتر کے دورے اور دیگر امور کے لیے سرکاری گاڑی کی درخواست کی ہے، جو محکمے کے پاس دستیاب نہیں ہے۔ سمری میں مزید لکھا ہے کہ نہ صرف مشیر بلکہ سکریٹری کے پاس بھی نئی گاڑی نہیں ہے، جو پرانی گاڑی ہے اس کی میعاد پوری ہو چکی ہے۔ جس کی بنا پر محکمے کو 2 نئی گاڑیوں کی ضرورت ہے، اور محکمے کے پاس پابندی میں نرمی کرکے خریداری کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے۔
گاڑیاں نہ ہونے کی وجہ سے اب نئی گاڑیاں خریدنا ضروری ہے، سمری
محکمے نے مشیر برائے سوشل ویلفیئر کے لیے ایک کروڑ 71 لاکھ کی ٹویوٹا فارچونر گاڑی خریدنے کی منظوری مانگی ہے جبکہ سیکریٹری سوشل ویلفیئر کے لیے 73 لاکھ روپے کی کیا سپورٹیج گاڑی خریدنے کی ڈیمانڈ کی گئی ہے۔
نئی گاڑیوں کی سمری مسترد کر دی گئی
تحریک انصاف نے پابندی کے باوجود نئی گاڑیوں کی خریداری کے سمری پر موقف اپنایا ہے کہ حکومت سمری کو مسترد کر چکی ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعلٰی خیبر پختونخوا نے وزرا کے لیے نئی گاڑیاں خریدنے کی سمری مسترد کر دی تھی، اور بیوروکریسی نے دوبارہ کسی محکمے کے لیے ایسی سمری بھیجی تو وہ بھی ریجیکٹ ہی ہوگی کیونکہ ہماری اول و آخر ترجیح عوامی فلاح و بہبود ہے۔ تحریک انصاف کی خیبر پختونخوا حکومت بانی چئیرمین عمران خان کے سادگی کے اصول پر سختی سے کاربند ہے۔
نئی گاڑیوں کی خریداری پر پابندی
واضح رہے موجودہ صوبائی حکومت نے صوبے کی ابتر معاشی حالات کے باعث نئی گاڑیوں کی خریداری پر پابندی عائد کی تھی اور صوبے کی مفاد میں کفایت شعاری کو اپنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ جس کی باقاعدہ منظوری 5 مارچ کو موجودہ کابینہ نے دی تھی۔ تاہم اب محکمہ سوشل ویلفیئر کی مشیر کے لیے نئی گاڑی کی ضرورت ہے۔ تاہم اس مقصد کے لیے پابندی میں نرمی کی بھی درخواست کی گئی ہے۔