احتجاجی دھرنے سے پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ،،شاھ اعلی بگٹی نذیراحمدلہڑی پروفیسرارسلان شاہ، نعمت اللہ کاکڑ، گل جان کاکڑ، سید شاہ بابراور حافظ عبدالقیوم نے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی چئیرمین وزیراعظم پاکستان شہید ذوالفقار علی بھٹو نے 1972 میں بلوچستان یونیورسٹی سمیت تینوں ریسرچ سینٹرز کو بنا کر صوبے کے نوجوانوں کے لئے اعلی تعلیم کا بہترین ادارہ قائم کیا لیکن کئی سالوں سے حکومتی غفلت اور شعوری طور پر تعلیم وصوبہ دشمن اقدامات کی وجہ سے یہ اہم اعلی تعلیمی ادارے کو سخت مالی بحران میں مبتلا کیا گیا . مقررین نے صدر پاکستان آصف علی زرداری جو کوئٹہ کے دورے پر ہے سے اپیل کیا کہ قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی قائم کردہ یونیورسٹی آف بلوچستان و ریسرچ سینٹرز کی مالی بحران کے مستقل خاتمے کیلئے پاکستان پیپلزپارٹی سندھ کی حکومت جنہوں نے سندھ کی یونیورسٹیوں کے لئے اپنے سالانہ بجٹ 2023-2024 میں 25 ارب روپے مختص کئے اور اس سال کی سالانہ بجٹ میں 50 ارب روپے مختص کررہےہے، اسی طرح صدر مملکت ،پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان مسلم لیگ نواز کی مخلوط صوبائی حکومت بلوچستان کو پابند کریں کہ وہ موجودہ سخت مالی بحران کی خاتمے کیلئے فوری طور پر بیل آٹ پیکیج فراہم کریں اور مستقل حل کےلئے انے والے سالانہ بجٹ میں صوبائی حکومت کم از کم دس ارب روپے مختص اور مرکزی حکومت ملک بھر کی سرکاری یونیورسٹیوں کے لئے 500ارب روپے مختص کریں . مقررین نے صوبے کے وزیر اعلی خصوصا وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے جامعہ بلوچستان سمیت دیگر جامعات کو درپیش مالی بحران کی مستقل حل کےلئے اعلی سطحی کئی اہم اجلاس منعقد کئے اور جامعہ بلوچستان سمیت سب کیمپسزز اور بیوٹمز کے لئے مذید 42 کروڑ روپے جاری کئے اور مستقل حل کےلئے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے جو خوش آئند اقدام ہے . مقررین نے اعلان کیا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی بروز بدھ 8 مئی کو جامعہ بلوچستان کے سامنے دن گیارہ بجے سریاب روڈپر احتجاجی دھرنا دیگی اور بروز جمعرات 9 مئی کو صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جائے گا . جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے جامعہ بلوچستان کے تمام اساتذہ کرام، آفیسران و ملازمین اور سیاسی جماعتوں، طلبا تنظیموں، وکلا برادری و سول سوسائٹی سے درخواست کی کہ وہ احتجاجی کیمپ و دھرنے میں اپنی شرکت یقینی بنائیں . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے زیراہتمام جامعہ بلوچستان و ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین کو گذشتہ چار مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز کی عدم ادائیگی کے خلاف اور مالی بحران کے مستقل حل کےلئے جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے سریاب روڈ کو بلاک کرکے احتجاجی دھرنا دیا گیا . یاد رہے احتجاجی کیمپ کا 59 واں روز تھا .
متعلقہ خبریں