ایس بی کے نتائج کا اعلان نہ ہوا تو کوئٹہ میں دھرنا دیں گے، ٹیسٹ پاس امیدواران
ہرنائی(قدرت روزنامہ)ایس بی کے ٹیسٹ پاس امیدواران کی طرف سے ضلع ہرنائی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ضلعی صدر میر محمد ظفر نے کہا کہ مارچ 2023ءمیں حکومت بلوچستان کی طرف سے اساتذہ کی 9000 خالی اسامیوں کو پر کرنے کے لئے اعلان ہوا اور باقاعدہ اشتہار چھپا اور بند اسکولوں کو کھولنے کیلئے سرگرمی عمل میں لائی گئی، جس کی تمام پروسیس کی ذمے داری سردار بہادر خان یونیورسٹی کو دی گئی اور لاکھوں بے روزگار پڑھے لکھے نوجوانوں نے اپلائی کیا اور فی کس 980 روپے فیس جمع کی اور ہر امیدوار نے ٹیسٹ دیا۔ ٹیسٹ کے دوسرے دن ایس بی کے نے اپنی ویب سائٹ پر نتائج شائع کیے۔ بعد ازاں جب رزلٹ کا اعلان قریب ہونے لگا تو ایک شخص نے ہائیکورٹ میں کیس دائر کیا۔ سات ماہ کیس چلنے کے بعد ہائی کورٹ کا فیصلہ ثبوتوں کے بالکل برعکس اور sbk پاس امیدواروں کیخلاف آیا۔ جس کے بعد ایس بی کے ٹیسٹ پاس امیدواران نے اپنے حق کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور 4 ماہ کیس چلنے کے بعد سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا اور ایس بی کے ٹیسٹ پاس امیدواروں کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے جلد رزلٹ کا اعلان اور ان کی تعیناتی کا آرڈر جاری کرنے کا فیصلہ صادر فرمایا۔ اس کے باوجود تعلیم دشمن عناصرنے رزلٹ میں تاخیر کی اور اس کی وجہ حکومت کا پریشر بتایا جارہا ہے۔ ہم ایس بی کے ٹیسٹ پاس امیدواران میڈیا کے ذریعے یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کی پامالی کی اجازت کسی کو نہیں دینگے اور تمام اضلاع کے امیدواران رابطوں میں ہیں اور متحد ہیں اگر 20 مئی بروز سموار تک ہمارے رزلٹ کا اعلان نہ ہوا تو ہم کوئٹہ کا رخ کریں گے اور اسمبلی کے سامنے دھرنا اور مرکزی شاہراہ بلاک کریں گے۔ ساتھ ہی ایک بار پھر سپریم کورٹ جاکر ایس بی کے محکمہ تعلیم اور اس میں تمام ملوث تعلیم دشمن عناصر کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کرینگے۔