سرکاری ملازمین فرائض خوش اسلوبی سے انجام دیں، بصورت دیگر کارروائی ہوگی، مولانا ہدایت الرحمن
گوادر(قدرت روزنامہ)گوادر میں سرکاری ادارے اور ملازمین ایک غیر متوقع تنبیہ کے بعد تشویش میں مبتلا ہیں۔ صوبائی اسمبلی کے رکن اور حق دو تحریک کے سربراہ، مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے سرکاری ملازمین اور اداروں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے فرائض کو خوش اسلوبی سے انجام دیں ورنہ انہیں کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مولانا صاحب نے ایک تحریری نوٹس کے ذریعے اعلان کیا کہ وہ یا ان کی ٹیم کسی بھی وقت کسی بھی سرکاری ادارے پر چھاپہ مار سکتی ہے۔ اس اقدام کا مقصد ملازمین کو اپنی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلانا ہے۔ سرکاری ملازمین اور ادارے اس اچانک انتباہ پر حیران ہیں اور سوچنے پر مجبور ہیں کہ آیا انہیں اپنے متعلقہ محکموں کے وزرا کی ہدایات پر عمل کرنا چاہیے یا مولانا ہدایت الرحمن کی۔ قانونی ماہرین کے مطابق، کسی بھی صوبائی اسمبلی کے رکن کو یہ اختیار نہیں ہے کہ وہ غیر سرکاری ٹیم کو سرکاری اداروں کی نگرانی کے لیے مختص کرے یا ان سے چھاپے مروائے۔ البتہ، رکن اسمبلی کو یہ حق ہے کہ وہ خود مختلف اداروں کا دورہ کریں اور وہاں کے مسائل صوبائی اسمبلی میں زیر بحث لائیں۔ حق دو تحریک کے ایک ذمہ دار رکن نے ایک وٹس ایپ گروپ میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ کیسکو کے اہلکار چوبیس گھنٹے ڈیوٹی پر ہوتے ہیں۔ انہیں دیگر اداروں کے ملازمین کی طرح چھٹی نہیں ملتی اور نہ ہی وہ موسمی حالات کا لحاظ کرتے ہیں بلکہ اپنے فرائض کو انجام دیتے ہیں۔ اس بیان کے ردعمل پر مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کا کہنا ہے کہ اگر سیکورٹی فورسز کے اہلکار جو چوبیس گھنٹے ڈیوٹی پر ہوتے ہیں اور چھٹیوں سے محروم ہیں، ان کے ساتھ بھی مولانا صاحب کو اسی طرح کا رویہ اختیار کرنا چاہیے تاکہ وہ بھی اپنے فرائض میں کمی کر سکیں اور خوشی کے مواقع پر چھٹی لے سکیں۔ مزید اطلاعات کے مطابق، گوادر میں موجود دو یا تین ادارے صوبہ سندھ میں بھی دفاتر رکھتے ہیں، تاہم ان کے خلاف مولانا صاحب کی جانب سے ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ سرکاری ملازمین میں اس نوٹس کے بعد ایک نئی بحث کا آغاز ہو چکا ہے کہ آیا وہ مولانا ہدایت الرحمن کی ہدایات پر عمل کریں یا اپنے محکمانہ وزرا کی۔