ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کاوزیراعظم عمران خان کو خط،پنڈورا لیکس میں شامل افراد کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)بدعنوانی پر نظر رکھنے والی عالمی تنظیم ’ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل‘ نے وزیرا عظم عمران خان کو خط لکھ کر پنڈورا لیکس میں شامل پاکستانیوں کے خلااف تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابقٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ 2016میں پانامہ پیپرزمیں 4500پاکستانیوں کے نام آئے تھے جس کے بعد سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس سے متعلق پٹشنز دائر ہوئیں اور عدالت عظمیٰ نے چند پاکستانیوں سے متعلق نوٹس لیا اور بعد میں اس معاملے میں ایس ای سی پی ،سٹیٹ بینک ،فیڈر ل بور ڈ آف ریونیو(ایف بی آر) اورفیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی( ایف آئی اے) نے تحقیقات کیں۔
خط کے مطابق پنڈورا لیکس میں 700پاکستانیوں کے نام آئے ہیں لہٰذا ان افراد کے آف شور کمپنیوں میں سرمایہ کاری کے طریقہ کارکی تحقیقات کی جائیں اورایف بی آر پانامہ اور پنڈورا لیکس میں شامل افرادکے اثاثے منجمد کرے۔ پنڈورا لیکس میں شامل افراد تین ماہ میں ایف بی آر کواپنے اثاثوں سے متعلق مطمئن کریں بصورت اور اگرتمام افراد ایف بی آر کو مطمئن نہ کرسکے تو ان کے اثاثے ضبط کرلئے جائیں۔
واضح رہے کہ انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس (آئی سی آئی جے) نے پنڈورا پیپرز جاری کئے ہیں جن میں 700 پاکستانیوں کے نام شامل ہیںجن میں وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین، وفاقی وزیر برائے صنعت خسرو بختیار، وفاقی وزیر آبی وسائل و مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہٰی، پنجاب کے سینئر وزیر عبدالعلیم خان، سابق وفاقی وزیر و سینیٹر فیصل واوڈا کے نام شامل ہیں۔ اس کے علاوہ سندھ کے سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن، سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے صاحبزادے علی ڈار، امریکہ میں سابق پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی، ایگزیکٹ اور بول نیوز کے مالک شعیب شیخ کے نام بھی پنڈورا پیپرز میں شامل ہیں۔