کے الیکٹرک کا ’کمال‘: 200 یونٹس کا بل ایک لاکھ 90 ہزار روپے، غریب صارف پریشان

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان میں بجلی کی فراہمی کا تعلق موسم کی تبدیلی سے ہے،ملک اس وقت شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے اور روایت کے عین مطابق بجلی فراہم کرنے والی کمپنیاں فرائض کی ادائیگی میں ناکام ہیں اور عوام بے بسی کے اظہار کے سوا کچھ نہیں کر پارہے . بات کی جائے کراچی کی تو یہاں کم سے کم 8 جبکہ زیادہ سے زیادہ 14 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری ہے اور اگر کوئی تکنیکی خرابی پیدا ہوجائے تو بجلی کے جانے اور آنے کا پتا لگانا ناممکن ہوجاتا ہے .

شہر قائد میں شدید گرمی میں بجلی کی عدم فراہمی کے باعث شہری بعض علاقوں میں احتجاج پر بھی نکلے لیکن کے الیکٹرک کے پاس بھی حیلے بہانوں کی بہتات ہے، کبھی حکومت کی جانب سے واجبات کی عدم ادائیگی تو کبھی بجلی چوری کو رویا جاتا ہے . یہی وجہ ہے کہ اس شدید موسم میں عوام کا کوئی پرسان حال نہیں . شہریوں کی پریشانیوں میں مزید اضافہ اس وقت ہوتا ہے جب بجلی کی عدم فراہمی کے باوجود ان پر غلط بلز کی صورت میں بجلی گرادی جاتی ہے . کراچی کے ایک صارف کے ساتھ کے الیکٹرک نے کچھ ایسا ہی کیا ہے .

400003278768_Jun-24 by Syed Awad

یہ متاثرہ شہری اپنے گزشتہ اور موجودہ بل جیب میں لیے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہا ہے کیوں کہ کے الیکٹرک نے اسے 216 یونٹس کا ایک لاکھ 15 ہزار روپے کا بل بھیج دیا ہے . مذکورہ صارف کا گزشتہ ماہ کا بل دیکھا جائے تو صارف نے 161 یونٹس استعمال کیے اور بل 5 ہزار 98 روپے آیا جبکہ اس ماہ کے بل میں ناقابل یقین طور پر 1972 یونٹس کا استعمال ظاہر کرکے ایک لاکھ 15 ہزار 90 روپے کا بل بھیج دیا گیا . متاثرہ صارف کے گزشتہ مہینوں اور سال کے بجلی کے بلز کا ریکارڈ دیکھا جائے تو اندازہ ہوتا ہے کہ صارف کا بجلی کا استعمال انتہائی کم ہے . متاثرہ صارف کا کیا کہنا ہے؟ ‎متاثرہ صارف محمد اختر کے مطابق، ان کا 2 کمروں پر مشتمل فلیٹ ہے جس میں دیگر ضروری برقی آلات کے علاوہ 3 پنکھے زیراستعمال ہیں اور ہر ماہ 3 سے 4 ہزار روپے بل آتا ہے لیکن اس بار 1972 یونٹس کا بل بھیج کر کے الیکٹرک نے انہیں حیران و پریشان کر دیا ہے. صارف کا کہنا ہے کہ وہ کے الیکٹرک کے کسٹمر کیئر سینٹر میں تحریری شکایت درج کرا رہیں ہیں، اس کے بعد دیکھا جائے گا کہ مسئلہ کتنے روز میں حل ہوتا ہے یا حل ہوتا ہی نہیں . ایسی صورت میں کیا کرنا چاہیے؟ کے الیکٹرک کے مطابق، یہ ٹائیپنگ کی غلطی ہوسکتی ہے جسے ٹھیک کرانا انتہائی آسان ہے، کے الیکٹرک کا ہر علاقے میں آئی بی سی کا دفتر واقع ہے جو صارف کے مسائل کے حل کے لیے کھلا رہتا ہے، اگر اس طرح کی صورتحال درپیش ہو تو صارف کو چاہیے کہ وہ آئی بی سی کے دفتر جا کر اپنا مسئلہ بتائے، مس پرنٹنگ کی یہ غلطی 10 سے 15 روز میں حل کردی جاتی ہے اور صارف کو نیا بل فراہم کردیا جاتا ہے . . .

متعلقہ خبریں