. .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)پاکستان بار کونسل، بلوچستان بار کونسل، بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور کوئٹہ بار ایسوسی ایشن نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں لاپتہ ظہیر بلوچ بازیابی اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے پرامن ریلی و دھرنے پر پولیس کی جانب سے ہوائی فائرنگ شیلنگ اور خواتین بچوں پر لاٹھی چارج اور اسلام آباد میں پشتون تحفظ موومنٹ کے ممبر گیلہ من وزیر پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں لاپتہ افراد کا معاملہ انتہائی سنگین معاملہ ہے گزشتہ کئی دنوں سے سریاب سے لاپتہ ظہیر بلوچ کے بازیابی کیلئے پرامن دھرنا و احتجاج جاری تھا آج پرامن احتجاج پر پولیس کی جانب سے ہوائی فائرنگ اور شیلنگ و خواتین بچوں پر لاٹھی چارج حکومت کی بوکھلاہٹ ہے صوبائی حکومت عوام کی جان و مال کی تحفظ کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے بلوچستان میں امن و امان کا مسئلہ انتہائی سنگین صورتحال اختیار کر چکا ہے لاپتہ افراد کا معاملہ انتہائی سنگین لاپتہ افراد کے فوری بازیابی کیلئے سپریم کورٹ بلوچستان ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے واضح فیصلے کے مطابق اگر کسی کا کوئی جرم ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جانا چاہیے ماوراء آئین قانون گرفتاری لاپتہ کرنا سنگین جرم ہے بیان میں کہا کہ بلوچستان بار باڈیز کو بلوچستان میں انسانی حقوق کے پامالیوں پر تشویش پائی جاتی ہے بیان میں مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور ظہیر بلوچ سمیت تمام لاپتہ افراد کو فوری بازیاب کرے شیلنگ لاٹھی چارج میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے بیان میں پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما انقلابی شاعر گیلا من کی شہادت پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد جیسے شہر میں پی ٹی ایم پر قاتلانہ حملہ شہادت اور قاتلوں کی عدم گرفتاری قابل مذمت ہے اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں . حملے کے کئی دن گزرنے کے باوجود قاتلوں کی عدم گرفتاری سوالیہ نشان ہے .
متعلقہ خبریں