خواتین کی بے حرمتی اور مظاہرین پر تشدد آئین و قانون کے منافی ہے،آواران بار ایسوسی ایشن
آواران(قدرت روزنامہ)آواران ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں میں کہا گیا ہے کوئٹہ میں منعقدہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے پرامن مظاہرے کے دوران پولیس کی پرامن مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ لاٹھی چارج خواتین کی بے حرمتی جیسے غیر انسانی عوامل دور حاضر میں جبر کی بدترین مثال ہے اور آین اور قانون کے منافی ہے جس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔پرامن احتجاج ہر شہری کابنیادی آینی حق ہے جبکہ بلوچ یکجتی کمیٹی کا احتجاجی مظاہرہ ظہیر بلوچ کی جبری گمشدگی پر ریاست کی مجرمانہ خاموشی کے خلاف منعقد کیا گیا تھا جس میں ظہیر بلوچ کے لواحقین سمیت خواتین اور بچوں کی ایک بڑی تعداد شامل تھی جن کو سریاب روڑ پر پولیس کی جانب سے بد ترین تشدد کا نشانہ بناکر احتجاج سے روکنے کی کوشش کی گی۔جو کہ جمہوری اقدار اور قبایلی روایات کے خلاف ہے جس کے لیے ریاست مظاہرین کی جرم دار ہے۔ آواران ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ریاست سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ اس بدترین تشدد اور لاقانونیت میں شریک اور اسکی ذمہ دار تمام ریاستی مشینری کیخلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائےمظاہرین سے غیر مشروط معافی طلب کی جائے اور غیر قانونی طریقے سے حراست میں لیے گے تمام مظاہرین کو فل فور رہا کیا جائے ورنہ اگر ریاست کی جانب سے مزید ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا گیا تو اس کے نتایج تباہ کن ہونگے جس کی تمام تر ذمہ داری ریاست اور ریاستی اداروں پر عائد ہوگی۔