سیاسی جماعتوں پر پابندی نئی بات نہیں،حکومت عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد بوکھلاہٹ کا شکار ہے، سردار اختر مینگل
سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ ماضی میں بھی اس طرح کے فیصلے کئے گئے جس کی واضح مثال 1973 میں بھی نیشنل عوامی پارٹی پرپاپندی لگائی گئی تھی سیاسی جماعتوں پرپاپندی لگانا مسائل کاحل نہیں ہے کیونکہ موجودہ حکومت سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے بعد بوکھلاہٹ کاشکارہوگئی ہے جس کی وجہ سے اس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے بھونڈے فیصلے کئے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ اگرپاپندی لگانی ہے تو سب سیاسی جماعتوں پرلگائیںاور سب سیاسی جماعتوں پرپابندی لگاکرایک عسکری جمہوری پارٹی بنائی جائے جو ان کی امنگوں کی ترجمانی کرے جمہوریت کے چیمپئن بھی اس پارٹی میں شامل ہوجائیںنہ رہے گا بانس اور نہ بجے گی بانسری سیاستدانوں نے ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھاحکمران دوسرے کی بے ساکھیوں پر کھڑے ہوکر بول رہے ہیںجو درست عمل نہیں جس کا خمیازہ انہیں بھگتنا پڑے گا . . .