غیر قانونی نوٹیفکیشن کے ذریعے ڈاکٹروں کی تنخواہیں بند کرنا قابل مذمت ہے، ینگ ڈاکٹرز
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان ترجمان ڈاکٹر صبور کاکڑ نے کہا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان فائنانس ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے ٹیچنگ فیکلٹی کی تنخواہوں کو غیر قانونی طور پر روکنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے فائنانس ڈیپارٹمنٹ کا ایک غیر قانونی نوٹیفکیشن کے ذریعے ڈاکٹروں کی تنخواہیں بند کرنا سپریم کورٹ/ہائی کورٹ اور پچھلی حکومت کے فیصلوں کی خلاف ورزی کر رہی ہے، حکومت وقت اور عدالت عذمہ فائنانس ڈپارٹمینٹ کے اس غیر قانونی عمل کا نوٹس لے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کی صوبائی کابینہ نے متعدد بار فائنانس ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ صحت کو اس حوالے سے آگاہ کیا اور ان کو بتایا کہ فائنانس ڈپارٹمنٹ کے اس غیر قانونی نوٹیفکیشن کی وجہ سے ڈاکٹرز متاثر ہورہے ہیں ، جو ڈاکٹر فرض شناسی اور طلبہ و طالبات کے مستقبل کی خاطر بلا کسی تنخوا کے پچھلے دو مہینوں سے کام کررہے ہیں انہوں نے سروسز کا بائکاٹ کیا تو اس سے بلوچستان کے غریب کو ہیلتھ کی سہولیات کی فراہمی متاثر اور میڈیکل کالجز میں پڑھنے والے طلبا کا مستقبل دا پر لگ جائے گا، لیکن ابھی تک فائنانس ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے کوئی سنجیدہ اقدام نہیں کیا گیا ہے۔ یہ واضح ہے کہ فائنانس ڈیپارٹمنٹ نے اس مسئلے کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور مسلسل نظرانداز کر رہی ہےینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان وزیرِ اعلی بلوچستان ، وزیرِ صحت ، سیکریٹری صحت اور دیگر اعلی حکام سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ فائنانس ڈپارٹمینٹ کے اس غیر قانونی عمل کا نوٹس لے کر ٹیچنگ فیکلٹی کی تنخواہوں کی بندش پر ایکشن لے اور ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے 24 گھنٹوں کے اندر ڈاکٹروں کی تنخواہوں کو کھول لیا جائے، ڈاکٹروں کی واجب الادا رقم ادا کیا جائے اور ان تمام خالی آسامیوں کو کمیشن بھیجا جائے۔ اگر حکومت نے اس معاملے کو سنجیدگی سے حل نہ کیا تو بصورت دیگر، ہم یہ انتباہ دیتے ہیں کہ ٹیچنگ فیکلٹی ان تمام میڈیکل کالجوں سے اپنی خدمات کا بائیکاٹ کرنے پر مجبور ہو گی اور اس کی مکمل ذمہ داری فائنانس ڈیپارٹمنٹ پر عائد ہوگی ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان اپنے ڈاکٹرز کمیونٹی کے حقوق پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتا نہیں کرے گی اور ڈاکٹروں کے جائز مطالبات کو حل کرانے تک اپنی جہدوجہد جاری رکھیں گی