بلوچستان میں علیحدگی پسند تنظیموں نے لوگوں کو لاپتا کیا، انہیں ڈھونڈنا حکومت کی ذمے داری ہے، سرفراز بگٹی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ میرا گاوں بیکڑاور ڈیرہ بگٹی کو ملانے والی سڑک ابھی تک نہیں بن سکی کیونکہ وہاں دشمنی اور امن وامان کا مسئلہ ہے کشمور سوئی روڈ ابھی وفاقی حکومت نے اپرو وکردیا ہے اور بیکڑ رکھنی روڈ 7بیلین پلس کا پروجیکٹ چل رہا ہے 35فیصد کام مکمل ہوچکا ہے بلوچستان میں نوکریاں بیچی جارہی تھی پی ایس ڈی پی اس طرح بنا یا جاتا تھا جس میں پی ایچ ڈی کی جاسکے گی ہم بلوچستان میں ایسا میکینزم لائیں گے جو عام بلوچستانی کو اس کے ثمرات پہنچ سکیں گے، بلوچستان کے نوجوانوں کو حکومت کے قریب لانے کی کوشش کریں گے بلوچستان کے زیر تعلیم نوجوانوں کیلئے بہت بڑا سکالر شپ لے کر آئے ہیں دنیا کے 200بڑی یونیوسٹیز نے پی ایچ ڈی کرائیں گے بلوچستان کے ہر ضلع کے ہائی سکولز کے ٹاپ ٹین بچوں کو سکالر شپ دے رہے ہیں جن میں سویلین شہید اقلیتی برادری کو بلوچستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ ہورہا ہے بلوچستان میں ہم نوجوانوں کو اپنے قریب لارہے ہیں بلوچستان میں یوتھ پالیسی نہیں تھی پہلی دفعہ پی ایس ڈی پی میں یوتھ پالیسی کیلئے مختلف سکیمز رکھی ہیں ان خیالات کا اظہار وزیر اعلی بلوچستان نے نجی ٹی وی سے خصوصی انٹرویو میں سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں بیٹھے ہوئے لوگ بلوچستان کو نہیں سمجھ سکتے ہیں آج تک کور کمانڈر بلوچستان نے ٹرانسفر پوسٹنگ کا اور نہ ہی کسی ڈیولپمنٹ اسکیم کا کہا ہے ہاں ضرور تجاویز آئی ہے بلوچستان حکومت میں کور کمانڈر کی مداخلت نہیں ہے تو سیکٹر کمانڈرکی کیا مداخلت ہو گی امن وامان کی صورتحال میں تمام ادارے ایک پیج پر ہیں بلوچستان کی امن وامان کی بہتری میں شیطان سپورٹ کریں میں اس کو ویلکم کہوں گا انہوں نے کہا کہ مجھے کوئی سپورٹ کررہا ہے کوئی اطلاع دے رہا ہے کوئی میری مدد کررہا ہے میں سمجھتا ہوں یہ بہت پوزیٹو چیزیں ہیں انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں میری کرسی کے حوالے سے مختلف خبریں چل رہی ہے میں پیپلز پارٹی کی قیادت آصف علی زرداری چیئرمین بلاول بھٹو کا مجھ پر مکمل اعتماد ہے ہم بلوچستان میں دودھ اور شہد کی نہریں نہیں بہا سکتے ہیں ہاں بہتری ضرور لاسکتے ہیں بلوچستان حکومت میں شامل مسلم لیگ ن میاں نواز شریف اور وزیرا عظم پاکستان شہباز شریف کی مکمل سپورٹ مجھے حاصل ہے میں سمجھتا ہوں باقی صوبو ں کو اتنا حاصل نہیں ہے وزیر اعظم کا وزن ہمیشہ بلوچستان کی طرف رہا ہے صادق سنجرانی میرے دوست ہیں میرا نہیں خیال میرے کرسی کے پیچھے ہیں ہاں مارکیٹ میں اس طرح کی خبریں گردش کررہی ہے میرے پاس جتنا بھی وقت ہوگا میں بلوچستان کے عوام کی خدمت کروں گا انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری دیتا ہے لیتا نہیں ہے میں بحیثیت وزیر اعلی بلوچستان آج تک کوئی ایسا ڈیمانڈ نہیں کیا بلوچستان میں کرپشن ہے اور انٹی کرپشن کو فعال کردیا ہے بلوچستان حکومت میں شامل وزرا کے شکایتیں آتی ہے میں نے انٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ کو پورا اختیار دیدیا ہے میں بحیثیت وزیر اعلی تین کاموں کو پائے تکمیل تک پہنچانا چاہتا ہوں نمبر 1ڈیولپمنٹ کے ماڈل کو بہتر کرنا ہے کہ وہ سو فیصد اپروو سکیمز جائیں یہ 220ارب روپے بلوچستان کے گراونڈ پر لگا یا جائے نمبر 2صوبے کے 30ہزار نوجوانوں کو باہر ملک بھیج کر تربیت اور روزگار دیں گے نمبر3 بلوچستان میں لیور ٹرانسپلانٹ بنا رہے ہیں اور پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے ذریعے کوئٹہ شہر کی صفائی بھی کریں گے میں نے کوئٹہ انتظامیہ کو شہر کے صفائی کے حوالے سے 14اگست تک کا ڈیڈ لائن دی ہے لاپتہ افراد کیلئے کمیشن قائم ہے کمیشن نے 80فیصد بلوچستان کے کیسز ختم کردیے ہیں احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے اس کو ٹھیک کرنے کا اختیار حکومت کے پاس ہیں گزشتہ روز ماہرنگ بلوچ کی احتجاجی ریلی میں پولیس وین جلائی گئی اور ایک خاتون پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی کررہی تھی اور پولیس خاموشی سے وہاں سے جارہی تھی انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بی ایل اے نے کیا لوگوں کو مسنگ نہیں کیا ہے جیسے اقبال مری عبدالواحد بگٹی میر ہزار مری ان کی لمبی لسٹ ہے یہ بیچارے 2002سے مسنگ ہیں حکومت کی ذمہ داری ہے کہ لاپتہ افراد کو ڈھونڈ کر لائیں ۔