لورالائی، ٹیچنگ ہسپتال میں شعبہ امراض قلب مشکلات سے دو چار، جان بچانے والی ادویات ناپید


لورالائی(قدرت روزنامہ)ڈویژنل ٹیچنگ ہسپتال کا اہم شعبہ امراض قلب شدید مشکلات سے دو چار ہے فوری طور پر جان بچانے والی ادویات دریا مین۔ڈوپاٹریکس۔کارڈرون۔زائیلوکین۔ایڈرانالین۔ایڑرو پین اور دیگر ادویات موجود نہیں ہیں امراض قلب لورالائی کے شعبہ میں عوامی مسائل کی شکایت پر سینئر صحافیوں پیر محمد خان کاکڑ ۔ملک امانت حسین کاکازئی نے مسائل جاننے کے لئیے ٹیچنگ ہسپتال کیامراض قلب کے شعبہ کا دورہ کیا امراض قلب کے ڈاکٹروں ڈاکٹر عطا۔ڈاکٹر نجم الدین ۔ڈاکٹر عطااللہ۔ڈاکٹر زاہد موجود تھے ان سے کاڈریک وارڈ سے عوامی شکایات جس میں جان بچانے والی ادویات کا نہ ہونا ایکو مشین کا نہ ہونا ۔وارڈ میں لگی مانیٹر ٹی وی کا خراب ہونا وغیرہ شامل تھے معلومات حاصل کی ایف سی پی ایس ڈاکٹر عطا نے کہا کہ بالکل آپ لوگ عوامی شکایت پر کارڈیک وارڈ میں مسائل جاننے کے لئیے آئے میں پیر محمد کاکڑ اور ملک امانت حسین کاکازئی کی صحافت کو سلام پیش کرتا ہوں حقیقی صحافت ہی عوامی مسائل کے حل کرنے میں اہم رول ہوتا ہے ڈاکٹر عطا نے بتایا کہ شعبہ امراض قلب میں ٹوٹل 5 ڈاکٹرز 2فیمیل اسٹاف۔4 میل اسٹاف ہیں یہ بات سچ ہے فوری طور پر جان بچانے والی ادویات نہیں ہیں ایکو مشین خراب ہے مانیڑرز خراب ہیں انہوں نے کہا کہ ستم ظریفی کی بات تو یہ ہے کارڈیک یونٹ کا انوئیٹر 2 ماہ سے غائب ہے یا غائب کر دیا گیا ہے کارڈیک یونٹ سب سے اہم شعبہ ہے اور دیگر نیرو۔چیسٹ۔فالج اور شارٹ گن کے مریضوں کو کارڈیک وارڈ میں بجلی ہونے کا بہانا کر بھیج دیا جاتا ہے قبائلی علاقہ ہونے کی وجہ سے ایسی جی اور ایکو کے لئیے فی میل اسٹاف کی فوری ضرورت ہے تاکہ خواتین کا ای سی جی اور ایکو خواتین ہی کریں اسلام بھی اس بات کی اجازت نہیں دیتا کی ایک مرد عورت کا ای سی جی کرئے انہوں نے کہا کہ کارڈیک یونٹ میں ایڈہاک پر کام کرنے والے ڈاکٹروں کی تنخواہیں 6 ماہ سے بند ہیں انہوں نے کہا کہ میں صحافیوں کو عوامی مسائل کے حل کے لئیے شعبہ امراض قلب کا دورہ کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں حقیقی صحافت ہی عوام اور انتظامیہ کے درمیان پل کا کردار ادا کرتے ہیں۔