شروع کے 2 سال بہت مشکل تھے دوسری شادی پہلی شادی سے زیادہ مشکل ہوتی ہے اور ۔۔۔ شائستہ لودھی اپنی دوسری شادی اور بچوں کے بارے میں کیا بتایا؟
(قدرت روزنامہ)شادی جہاں زندگی کا ایک خوبصورت موڑ ہے وہیں کچھ لوگوں کے لئے یہ تجربہ اتنا خوشگوار ثابت نہیں ہوتا جس کی وجہ سے بہ حالتِ مجبوری کبھی کبھی یہ تعلق توڑنا پڑجاتا ہے۔ ڈاکٹر شائستہ لودھی تین بچوں کی والدہ، ایک کامیاب اداکارہ، ٹی وی پروگرام ہوسٹ اور پروفیشنل ڈاکٹر ہیں۔ اتنی ساری کامیابیوں کے باوجود انھیں بھی طلاق کے ان چاہے تجربے سے گزرنا پڑا لیکن اچھی بات یہ ہے کہ انھوں نے نئے سرے سے اپنی زندگی شروع کی اور اپنا کرئیر
جاری رکھتے ہوئے دوسری شادی بھی کی جسے وہ خوش اسلوبی سے نبھا رہی ہیں۔ حال ہی میں فزشیا ویب کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈاکٹر شائستہ نے تین بچوں کی موجودگی میں دوسری شادی کرنے کے تجربے پر روشنی ڈالی ہے۔ آئیے جانتے ہیں وہ کیا کہہ رہی ہیں دوسری شادی، پہلی شادی سے زیادہ مشکل ہوتی ہے پروگرام کی میزبان کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر شائستہ نے کہا کہ پہلی شادی کرتے ہوئے آپ کو صرف اپنے بارے میں سوچنا ہوتا ہے لیکن دوسری شادی کرتے ہوئے آپ کو اپنے ساتھ بچوں کے لئے بھی سوچنا پڑتا ہے۔ اس لئے ڈاکٹر شائستہ کہتی ہیں کہ شادی نام ہی ایڈجسٹمنٹ کا ہے۔ اگر شادی میں ایڈجسٹمنٹ کی گنجائش موجود ہے تو کوشش کریں کہ شادی قائم رہے کیونکہ ایڈجسٹ تو دوسری شادی میں بھی کرنا ہی پڑے گا۔ دوسری شادی سے خوفزدہ تھی ڈاکٹر شائستہ نے کہا کہ چونکہ پہلی شادی میں انسان ایک ناخوشگوار تجربے سے گزر چکا ہوتا ہے اس لئے کافی ڈرا ہوا ہوتا ہے اس لئے وہ بھی دوسری شادی سے پہلے کافی خوفزدہ تھیں۔ انھوں نے بتایا کہ وہ طلاق کے بعد کافی عرصہ اکیلی رہی ہیں جس میں انھیں اکیلے ہی اپنے مسائل حل کرنے کی عادت بھی ہوگئی تھی اس لئے دوسری شادی کے شروع کے دو سال ان کے لئے مشکل تھے لیکن اب وہ اپنے شوہر کے ساتھ ذمہ داریاں بانٹ کر کافی خوش ہیں بچوں کے لئے یہ سارا مرحلہ کافی مشکل ہوتا ہے ڈاکٹر شائستہ کے مطابق ماں باپ کی علیحدگی دیکھنا کسی بچے کے لئے آسان مرحلہ نہیں ہوتا اس کے علاوہ بچے کے اپنے دوست بھی ہوتے ہیں ان کا اپنا سوشل سرکل ہوتا ہے جہاں اس طرح کی باتیں بہت اثر رکھتی ہیں۔ ایک ماں جو اپنی ذات سے پہلے اپنے بچوں کے بارے میں سوچنے کی عادی ہوتی ہے اسے طلاق کے وقت کہیں نہ کہیں یہ احساس شرمندگی میں مبتلا کرتا ہے کہ کہیں اس نے اپنی ذات کی خاطر بچوں کو کوئی نقصان تو نہیں پہنچا دیا۔ ڈاکٹر شائستہ نے مذید کہا کہ ان کے شوہر ان کی کافی عزت کرتے ہیں اور ان کے مسائل اور چیلنجز کو سمجھ کر ان کا ساتھ دیتے ہیں