افغانستان سے درآمد سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ نئے ٹیکسز قرار
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)افغانستا سے پھل اور سبزیاں درآمد کرنے والے تاجروں اور آڑہتیوں نے قیمتوں میں اضافے کی وجہ نئے ٹیکس کو قراردیدیا ہے۔
سبزیاں اور پھل درآمد کرنے والے آڑہتیوں کا کہنا ہے کہ افغانستان سے آنے والی مختلف سبزیوں اور پھلوں پر بھاری بھرکم ٹیکسز عاید کئے گئے ہیں، جس سے سبزیوں اور پھلوں کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگی ہیں اور آڑہتیوں کو مال فروخت کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی ایک بڑی وجہ یہ بھاری بھرکم نئے ٹیکسز ہیں، ٹیکسز جتنے زیادہ ہونگے سپلائی اتنی ہی کم ہوگی، آڑہتیوں اور عوام دونوں کو ہی ان ٹیکسز سے مشکلات درپیش ہیں۔
آل پاکستان ایگری کلچرل پروڈیوسرز ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر ملک سوہنی کا کہنا تھا کہ سبزیوں میں ٹماٹر، بند گوبی، کھیرا جبکہ پھلوں میں خوبانی، تربوز اور انار جیسے پھلوں پر ٹیکسز عاید کئے گئے ہیں اور انگور جیسا پھل بھی بھاری ٹیکس کی وجہ سے بہت کم مقدار میں دستیاب ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ تمام سبزیاں اور پھل افغانستان سے درآمد کیے جاتے ہیں، ان ٹیکسز کی وجہ سے عوام کی قوت خرید جواب دے رہی ہے۔
ملک سوہنی کا کہنا تھا کہ پھلوں اور سبزیوں پر 1000 سے 2500 فیصد تک کا ٹیکس لگایا گیا ہے جبکہ ان ٹیکسز کی وجہ سے ٹرک اور ٹریلرز کی تعداد بھی 500 سے کم ہو کر 100 سے 150 کے لگ بھگ رہ گئی ہے۔
انہوں نے حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت منڈیوں کے آڑہتیوں اور تاجروں سے مشاورت کے بعد ان ٹیکسز کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے اقدامات کرے۔