پسنی فش ہاربر کی بحالی کیلئے بی این پی کے سیاسی جماعتوں اور ماہی گیر تنظیموں سے رابطے
پسنی(قدرت روزنامہ)پسنی فش ہاربر کی بحالی کے لیے بی این پی کی جانب سے مختلف سیاسی پارٹیوں ، سول سوسائٹی ، ماہیگیر ویلفئیرز سے رابطوں کا آغاز ، پہلے مرحلے میں مقامی صحافیوں سے نشست جبکہ مختلف سیاسی پارٹیوں ، ماہیگیر نمائندوں اور ماہیگئیر ویلفئرز ، سول سوسائٹی ، انجمن تاجران ، فش فیکٹریز مالکان سے رابطے اور مشاورت و تجاویز کے بعد باقاعدہ فش ہاربر بحالی کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو عدالت حالیہ سے رجوع کرنے کے بعد پسنی ، کوئٹہ ، کراچی اور ملک کے دوسرے پریس کلبوں میں پریس کانفرنس کرکے ہاربر کی بحالی کے لیے جمہوری انداز میں جدوجہد کرے گی ، پہلے مرحلے میں مقامی صحافیوں کے ساتھ ایک میٹنگ میں گفتگو کرتے ہوئے مجید عزیز ، لالا مراد جان ، شیخ احمد ، سخی صوالی ، انجمن تاجران کے لیاقت بدرالدین نے کہا کہ پسنی فش ہاربر جو پورے تحصیل پسنی کے معیشت کے لئے ریڈھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے گزشتہ پندرہ سالوں سے غیر فعال ہونے کی وجہ سے پورا پسنی معاشی تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے ، فش فیکٹریوں پر تالے لگ رہے ہیں لوگ دوسرے علاقوں میں ہجرت کرنے پر مجبور ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہاربر کی بحالی کے لیے سیاسی ، علاقائی ، نسلی تعصب سے بالاتر ہوکر بحثیت ایک ہی علاقائی ہمیں ایک فلیٹ فارم پر متحد ہو کر ہاربر کی بحالی کے لیے پرامن اور جمہوری انداز میں جد و جہد کرنا ہے انہوں نے کہا کہ ہاربر کی بحالی اور پسنی کے مسائل پر آپ صحافی برادری نے اپنے فرائض جو خوش اسلوبی کے ساتھ سرانجام دیتے آ رہے ہیں وہ قابل تحسین ہیں انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی پارٹیوں ، فش فیکٹری مالکان ، ماہیگیر نمائندوں ، سول سوسائٹی و ویلفیئر سے رابطہ اور مشاورت کے بعد ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کا مقصد صرف فش ہاربر کی بحالی کے لیے جدو جہد کرنا ہے جو عدلیہ کا دروازہ کھٹکھٹانے کے بعد کوئٹہ ، تربت ، پسنی سمیت کراچی پریس کلبوں میں احتجاج اور پریس کانفرنس کرے گی۔