غیر مقامی افراد کو چین کا بارڈر پاس جاری، ایف آئی اے نے مسافروں کو روک دیا


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)محکمہ داخلہ گلگت بلتستان نے مبینہ طور پر 2 غیر مقامی افراد کو چین کے سفر کے لیے بارڈر پاس جاری کردیا تاہم مقامی تاجروں کے احتجاج کے بعد ایف آئی اے کی امیگریشن ٹیم نے دونوں کو سفر سے روک دیا۔
سفر کے لیے بارڈر پاس حاصل کرنے والے دونوں افراد کا تعلق خیبرپختونخوا سے تھا جو اس طرح کے پاس پر چین جانے کے حقدار نہیں تھے کیوں کہ ان کے پاس گلگت بلتستان کا ڈومیسائل نہیں تھا۔
ڈپٹی سیکریٹری ہوم غلام حسن نے اس حوالے سے وی نیوز کو بتایا کہ باڈر پاس گلگت بلتستان کے لوگوں کے لیے مختص ہوتا ہے۔
غلام حسن نے کہا کہ غیر قانونی پاسز کے حوالے سے ملنے والی اطلاعات کے پیش نظر غیر متعلقہ افراد کو ایسے پاسز جاری کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
غیرمقامی افراد نے بارڈر پاس کیسے حاصل کیا؟
دوسری جانب میڈیا سے گفتگو کے دوران دونوں افراد نے دعویٰ کیا کہ وہ گلگت بلتستان کے ہوم سیکریٹری کے مہمان ہیں۔
دونوں افراد نے انکشاف کیا کہ چین جانے کی خواہش ظاہر کرنے پر ہوم سیکریٹری نے ان کے سرحدی پاس جاری کرنے میں سہولت فراہم کی۔
انہوں نے بتایا کہ وہ تجارت کے لیے نہیں بلکہ سیاحت کے لیے چین جا رہے ہیں۔
چیمبر آف کامرس کا اعتراض
چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، گلگت بلتستان کے صدر عمران علی نے وی نیوز کو بتایا کہ ہم کئی برسوں سے حکومت کو اس حوالے سے اگاہ کرتے چلے آ رہے ہیں مگر یہ سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا۔
عمران علی نے کہا کہ اگر ایسے کیسز میں غیر قانونی کام میں ملوث کوئی پاکستانی پکڑا گیا تو چینی حکومت باڈر بند کردے گی جس کا نقصان گلگت بلتستان کے لوگوں کو ہوگا۔
صدر چیمبر آف کامرس نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ اس حوالے سے بہتر قانون سازی کے ذریعے سخت قوانین لاگو کرے۔
سرحدی تجاری معاہدہ کب ہوا تھا؟
گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے صحافی رضا نے وی نیوز کو بتایا کہ سنہ 1985 میں گلگت بلتستان اور چین کے علاقے سنکیانگ کے درمیان سرحدی تجارتی معاہدے کے مطابق صرف گلگت بلتستان ڈومیسائل رکھنے والے ہی سرحدی پاس کے اہل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دیگر شہریوں کو چین کا سفر کرنے کے لیے ویزا حاصل کرنے کی ضرورت ہے مگر محکمہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے غیر قانونی طور پر غیر مقامی افراد کو بھی بارڈر پاس جاری ہورہے ہیں جو گلگت بلتستان کے ساتھ ناانصافی ہے۔
سنہ 1985 میں گلگت بلتستان حکومت اور سنکیانگ حکومت کے درمیان معاہدے کے تحت گلگت بلتستان کے تاجرکاروبار کے لیے چین کے صوبے سنکیانگ تک جا سکتے تھے لیکن اب انہیں کاشغر تک رسائی حاصل ہے۔