آزاد کشمیر، بجلی سستی ہونے کے باوجود 70 فیصد لوگوں نے بل کیوں نہیں جمع کروائے؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)آزاد کشمیر میں احتجاج کے بعد بجلی کے نرخوں میں خاطر خواہ کمی کے باجود اکثر لوگوں نے بجلی بل جمع نہیں کروائے، نہ ہی بجلی کی مدد سے تیار کی جانے والی اشیا کی قیمتوں میں کوئی کمی کی گئی۔
آزاد کشمیر کے حکام کا کہنا ہے کہ اب تک صرف 30 فیصد لوگوں نے بجلی بل جمع کرائے ہیں، اگر یہی صورتحال جاری رہی تو حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔
رواں سال مئی میں احتجاج کے بعد وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے مداخلت کی تھی اور 23 ارب روپے کی گرانٹ منظور کی تھی جس سے بجلی اور گندم پر سبسڈی دی گئی تھی۔
نئے نرخوں کے مطابق 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو 3 روپے فی یونٹ کے حساب سے ادائیگی کرنی ہے، جبکہ 100 سے 300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو 5 روپے کے حساب سے بجلی بل جمع کرانا ہوگا۔
اسی طرح 300 سے زیادہ بجلی کے یونٹ استعمال کرنے پر بجلی کا بل 6 روپے فی یونٹ کے حساب سے آرہا ہے، جبکہ کمرشل نرخ 10 سے 15 روپے تک مقرر کیے گئے ہیں۔
آزاد کشمیر کے بجلی صارفین کے لیے بجلی کی نئی قیمت کا اطلاق گزشتہ ماہ سے کیا گیا تھا۔
عام لوگوں کو یہ شکایت ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ گھریلو بل پر تو ہورہا ہے لیکن دیگر اشیا پر اس کا کوئی فرق نہیں پڑا، جس کا نوٹس لیا جانا چاہیے۔
بجلی سستی ہوچکی لیکن فوٹو اسٹیٹ کا ریٹ پرانا ہی چل رہا ہے،
سید دلاورعباس چیئرمین عرائض نویس اور اشٹام فروش نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ دن بھر ہزاروں لوگ کاغذات کی فوٹو کاپیاں کروانے آتے ہیں، لیکن ان سے پرانی قیمتیں ہی وصول کی جارہی ہیں، بجلی کی قیمت میں کمی کے باوجود فوٹو اسٹیٹ کا کاروبار کرنے والوں نے قیمت میں کوئی کمی نہیں کی۔
انہوں نے کہاکہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کے بعد انتظامیہ کو چاہیے کہ فوٹو کاپی کی نئی قیمتیں لاگو کروائے تا کہ سستی بجلی سے غریب عوام کو زیادہ سے زیادہ فائدہ ہو۔
آزاد کشمیر بھر سے نوجوان تعلیم حاصل کرنے کے لیے دارالحکومت مظفرآباد میں مختلف ہاسٹلز میں رہائش پذیر ہیں اور ان کو بھی یہ شکایت ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کے باوجود ان کو کہیں پر بھی ریلیف نہیں مل رہا۔
لگتا ہے یہ نظام اسی طرح چلتا رہے گا‘
نیلم سے تعلق رکھنے والے طالب علم ملک عابد اپنی وردی اور کپڑے دھوبی سے استری کرواتے ہیں۔ انہوں نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ جب بجلی سستی ہوئی تو انہیں یہ لگا تھا کہ اب انہیں بھی ریلیف ملے گا اور اخراجات میں کمی آئے گی لیکن دو ماہ گزرنے کے باوجود قیمتوں میں کوئی کمی نہیں آئی۔
انہوں نے کہاکہ لگتا ہے کہ یہ نظام اسی طرح چلتا رہے گا، ریاست کے عام آدمی کو گھروں میں بل کم آنے کے علاوہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کا کوئی فائدہ نہیں۔
ملک عابد نے کہاکہ ٹیلرز کی جانب سے کپڑوں کی سلائی کی قیمت میں بھی کوئی کمی نہیں کی گئی۔