کون سی اشیا سستی ہوئیں؟ جن اشیا کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ان میں ٹماٹر (14.54 فیصد)، چکن (1.55 فیصد)، گندم کے آٹے کا تھیلا 20 کلو گرام (1.31 فیصد)، مرچ پاؤڈر نیشنل 200 گرام پیکٹ ہر ایک (1.30 فیصد)، ہائی اسپیڈ ڈیزل (1.30 فیصد) 1.23 فیصد، پٹرول سپر (0.68 فیصد)، دال مسور (0.59 فیصد)، چینی (0.54 فیصد)، دال ماش (0.49 فیصد)، کوکنگ آئل ڈالڈا یا اس سے ملتے جلتے برانڈ (ایس این)، 5 لیٹر ٹن ہر ایک (0.41 فیصد) ، چاول اری-6/9 (0.29 فیصد)، سرسوں کا تیل (0.08 فیصد) اور سادہ روٹی (0.03 فیصد) شامل ہیں . کن اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا؟ زیر جائزہ مدت کے دوران جن اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں پیاز (3.83 فیصد)، دال چنا (1.65 فیصد)، لہسن (1.38 فیصد)، ایل پی جی (0.9 فیصد)، پکی دال (0.70 فیصد)، گائے کا گوشت (0.70 فیصد)، انڈے (0.54 فیصد)، آلو (0.50 فیصد)، چاول کی باسمتی ٹوٹی ہوئی (0.34 فیصد)، کیلے (0.22 فیصد)، دال مونگ (0.17 فیصد) اور دودھ تازہ (0.17 فیصد) شامل ہیں . سال بھر میں مہنگائی میں کتنا اضافہ ہوا؟ ادارہ شماریات کے مطابق اگر پورے سال کا جائزہ لیا جائے تو مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے لیکن پھر بھی وہ گزشتہ 3 برس کےمقابلے میں کم ترین سطح ہے . سال بہ سال کی بنیاد پر ہفتہ وار افراط زر میں 14.07 فیصد اضافہ ہوا جو 3 سال کی کم ترین سطح ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)5ستمبر 2024 کو ختم ہونے والے ہفتے کے لیے حساس قیمت اشاریہ (SPI) کی بنیاد پر افراط زر میں 0.15 فیصد کمی واقع ہوئی جو گزشتہ چار ہفتوں میں چوتھی کمی ہے .
پاکستان بیورو آف شماریات (پی بی ایس) کی جانب سے جمعے کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ایک ہفتے کے دوران 51 اشیا میں سے 19 (37.25 فیصد) اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 13 (25.50 فیصد) اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ 19 (37.25 فیصد) اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں .
متعلقہ خبریں