نہ ہم نے کسی ادارے کی بے عزتی کرنی ہے نہ کسی کو نیچا دکھانا ہے، محمود خان اچکزئی
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پختوںخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ اگر ہم سب ایک ہو جائیں تو 73 میں جو بھی منفی شقیں ہیں ، جو بھی لایا ہے اس غلاظت کو صاف کر دیں۔ ہم سب چاہیں تو ایک گھنٹے میں ہو جائے گا۔
وہ قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کر رہے تھے۔
اس موقع پر محمود اچکزئی خصوصی اجلاس کی کمیٹی میں تمام معزز ممبران خصوصاً مولانا فضل الرحمن اور عمر ایوب کو خوش آمدید کہا۔
کمیٹی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ نہ ہم نے کسی ادارے کی بے عزتی کرنی ہے نہ کسی کو نیچا دکھانا ہے، پارلیمنٹ کو وقعت اور آئین کی بالادستی پارلیمان میں موجود ہر جماعت چاہتی ہے۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جب بھی سیاستدان متحد ہوئے ، بےنظیر شہید اور نواز شریف اکٹھے ہوئے ، اچھے فیصلے ہوئے۔میں چاہوں گا کہ مولانا فضل الرحمن اور عمر ایوب کو بھی کمیٹی کا ممبر بنایا جائے، تاکہ یہ ہماری رہنمائی کرسکیں۔
اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں ناراض نہیں ہوں مجھے بھی ممبر بنا لیں۔
اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہم ایوان کا تقدس پامال ہونے کے لیے آگ بجھانے کو اکٹھے ہو جاتے ہیں۔ ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ آگ لگے ہی نہ۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کل جماعتی مستقل کمیٹی بنانی چاہیے جو قومی سطح پر آئین کی پاسداری اور سیاسی بحرانوں سے نمٹنے کیلئے کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری طرف سے ایک واضح پیغام جانا چاہئیے کہ ہماری کسی ادارے سے دشمنی ہے نہ کسی جماعت سے،خوشی ہے کہ سب جماعتیں آج ایک جگہ جمع ہو گئیں۔
ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ جو ہوا سو ہوا، کمزوری ہے کہ جتنے ادارے ہیں انکی آپس میں پیٹی بندی ہے۔چاہے فوج ہو ، عدلیہ ہو یا کوئی اور ادارہ، پیٹی بندی نہیں ہے تو بیچارے مجبور سیاستدانوں میں نہیں ہے۔
انہوں نے کہا سیاستدانوں کے اتحاد کا نتیجہ مثبت نکلتا ہے، بس اداروں کو یہ بتانا ہے کہ ہمارا سیاسی اکٹھ آپ کے خلاف نہیں ہے۔
اس موقع پر نومنتخب چیئرمین کمیٹی خورشید شاہ نے اپنی گفتگو میں کہا کہ اسپیکر صاحب سے کہتے ہیں کہ ممبر بنایا جا سکے تو اچھا ہو گا۔