خبردار، ٹی بیگ کا استعمال آپ کی صحت کو تباہ کرنے کی بڑی وجہ بن سکتا ہے
دنیا بھر میں محفوظ سمجھ کراستعمال ہونے والے یہ ٹی بیگز محفوظ نہیں ہیں
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)آج کی تیزرفتارزندگی میں انسان چونکہ اپنے لیے سہولیات ڈھونڈنے کا عادی ہو چکا ہے۔ اس لیے اس نے چائے بنانے کا فوری حل بھی تلاش کر لیا ہے۔
کسی زمانے میں لکڑیوں سے لگائی جانے والی آگ نے پہلے گیس کے چولہے اور پھرالیکٹرک چولہوں کی شکل اختیار کر لی، دودھ لیکویڈ سے خشک تک پہنچ گیا، اور دیکھتے ہی دیکھتے چائے کی پتی کو بھی ایک مخصوص چھوٹی سی تھیلی میں پیک کر دیا گیا،جسے ابلتے ہوئے پانی میں ڈبو کر چند سیکنڈز میں چائے تیار کی جا سکتی ہے۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا بھر میں محفوظ سمجھ کر استعمال ہونے والے یہ ٹی بیگز محفوظ نہیں ہیں۔ اس لیےاگر آپ بھی ایسے ہی لوگوں کی فہرست میں شامل ہیں، جو وقت اور محنت بچانے کی خاطر ٹی بیگ کی چائے بنانا شروع کر دیتے ہیں، تو فورا اپنی اس عادت کو تبدیل کرنے کا سوچیں۔ کیونکہ یہ عادت انجانے میں آپ کی صحت کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
سائنسدانوں کی تحقیق ثابت کرتی ہے کہ ان ٹی بیگز میں ایسا مواد شامل ہے جو انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ کیونکہ جب آپ ان ٹی بیگ کو چائے میں مکس کرتے ہیں تو یہ مواد آ پکے جسم کے اندر داخل ہو جاتا ہے۔ جو کینسر کا باعث بن سکتا ہے۔
چائے کی پتیوں اور ٹی بیگ پر میک گل یونیورسٹی آف کینیڈا میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق یہ پلاسٹک کے بیگز آپ کے کپ میں نقصان دہ ذرات چھوڑ دیتے ہیں ، جو کہ اچھی بیکٹریاکی صلاحیت کومتاثر کر سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ ان ٹی بیگزمیں کیفین کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے ، جو خون میں گلوکوز کی سطح کو ڈسٹرب کر سکتی ہے۔لہذا اگر آپ نہیں جانتے کہ ان ٹی بیگز کے اندر کیا ہے تو بہتر ہوگا کہ آپ ان کا استعمال کرنے سے گریز کریں۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر آپ چائے کے ذائقے اور صحت کے فوائد دونوں کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو آپ عام چائے کی پتی سے تیار شدہ آپشن کو ترجیح دے سکتے ہیں۔