سندھ میں معیار تعلیم کی بہتری کیلئے لاکھوں ڈالر قرض لینے کے باوجود طریقہ کار نہ بن سکا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سندھ میں سیکنڈری ایجوکیشن کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے 75 ملین ڈالر کا بیرونی قرض لینے کے باوجود کوئی طریقہ کار نہ بن سکا . سندھ سیکنڈری ایجوکیشن امپرومنٹ پروجیکٹ پر خرچ کی گئی 25 کروڑ سے زائد رقم صرف گاڑیوں، فرنیچر اور مشینری کی خریداری پر خرچ کردی گئی .

وزیر یونیورسٹی اینڈ بورڈز محمد علی ملکانی کا کہنا ہے کہ منصوبے پر کام جاری ہے اور اگلے سال تک امتحانات آٹو میٹیڈ سسٹم کے تحت لیے جائیں گے . . .

متعلقہ خبریں