کرائم فری وادی ہنزہ میں کون سا جرم سر اٹھانے لگا؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وادی ہنزہ اپنی قدرتی خوبصورتی اور پرامن ماحول کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے اور یہاں کے پہاڑ، دلکش مناظر اور ثقافتی ورثہ سیاحوں کو اپنی جانب کھینچتے ہیں لیکن کئی برسوں کے کرائم فری ریکارڈ کے بعد اس جنت نظیر وادی میں مختلف جرائم نے سر اٹھالیا ہے۔
گزشتہ کچھ عرصے سے ہنزہ میں گاڑیوں کی چوری کے واقعات رونما ہوئے ہیں جو تشویش کا باعث ہے۔
علی آباد میں آخری جرم کب رپورٹ ہوا تھا؟
ہنزہ علی آباد پولیس اسٹیشن کے محرر عباس علی نے وی نیوز کو بتایا کہ ہنزہ ہمیشہ ایک پرامن جگہ سمجھی جاتی ہے اور پچھلے 6 برسوں میں یہاں کوئی جرم رپورٹ نہیں ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ 6 سال پہلے چوری کا ایک واقعہ پیش آیا تھا لیکن اس میں بھی غیر مقامی افراد ملوث تھے اور پھر اس کے بعد یہاں کوئی جرم رپورٹ نہیں ہوا۔
حالیہ 2 ماہ میں کتنی گاڑیاں چوری ہوئیں؟
پولیس افسر کا کہنا ہے کہ اب پچھلے 2 مہینوں میں گاڑیوں کی چوری کے 3 واقعات رونما ہوئے ہیں جس کے بعد مقامی افراد اور سیاحوں کو تشویش لاحق ہو گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گو پولیس نے چوری شدہ گاڑیاں برآمد کر لی ہیں لیکن چور ابھی تک پکڑے نہیں جا سکے۔
عباس نے کہا کہ ایک واقعے میں چور نے گاڑی چوری کی مگر ایندھن ختم ہونے کی وجہ سے اسے گاڑی کو سڑک کے کنارے ہی چھوڑ کر بھاگنا پڑا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان واقعات نے مقامی لوگوں میں عدم تحفظ کا احساس پیدا کیا ہے اور یہ چوریاں ہنزہ کی پرامن ساکھ کو متاثر کر سکتی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ وہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے تحقیقات کر رہی ہے اور علاقے کی سیکیورٹی کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات نہ ہوں۔