بلوچستان

حب میں چکن گونیا کا مرض تیزی سے پھیلنے لگا


حب(قدرت روزنامہ)حب شہر اور مضافاتی علاقوں میں وبائی مرض چکن گونیا تیزی سے پھیلنے لگا ہے وبائی مرض چکن گونیا کے مشتبہ کیسز میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا حب میں طبی سہولتوں اور آگاہی مہم کا فقدان نہ اسپتالوں میں کوئی طبی سہولت کے حوالے سے اور نہ ہی جراثیم کش اسپرے کے حوالے سے اقدامات کئے جارہے ہیں حب انتظامیہ اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی کاکردگی صرف سوشل میڈیا کے پیجز پر اپنے منہ میاں مٹھو بننے کی حد تک محدود ہے تفصیلات کے مطابق حب شہر ومضافاتی علاقوں میں وبائی مرض چکن گونیا کے مشتبہ کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے بتایا جاتا ہے کہ اس وائرس کے سبب جان کو خطرات لاحق نہیں ہوتے مگر اس کی علامات کی شدت زیادہ ہوسکتی ہے جبکہ طویل المعیاد بنیادوں پر مختلف منفی اثرات کا سامنا بھی ہوسکتے ہیں اس حوالے سے ماہرین طب کا کہنا ہے کہ چکن گونیا وائرل انفیکشن ہے، جو مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے، اس کے اثرات ایک ہفتے میں ظاہر ہوتے ہیں۔ چکن گونیا کی اعلامات میں متاثرہ فرد کو بخارکے ساتھ جوڑوں میں درد ہونا، متلی، پیٹ اور سردرد بھی اس کی علامات ہیں تاہم یہ مرض تین سے چار ہفتوں میں خود ہی ٹھیک ہوجاتا ہے اور درحقیقت ڈینگی یا دیگر امراض سے ملتی جلتی علامات کے باعث اس وبائی مرض کی تشخیص صرف خون کے ٹیسٹ ہی ممکن ہوتی ہے علاج کے لیے کوئی مخصوص دوا موجود نہیں، اس لیے ڈاکٹروں کی جانب سے آرام اور زیادہ پانی پینے کا مشورہ دیا جاتا ہے اس بیماری کا سب سے آسان ہدف نومولود بچے، بزرگ افراد اور پہلے سے مختلف بیماریوں جیسے ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، اور امراض قلب میں مبتلا افراد ہیںایک بار اس وائرس کا شکار ہوجانے کے بعد دوبارہ اس وائرس کا نشانہ بننے کا امکان کم ہوجاتا ہے۔ مزید بتایا جاتا ہے کہ چکن گونیا وائرس کی وجہ سے ہونی والی ایک بیماری ہے جو کہ ایک خاص قسم کے مچھر کے کاٹنے سے پھیلتی ہے۔اس بیماری کی علامات میں تیز بخار، جوڑوں میں درد اور جسم پر خارش اور الرجی شامل ہیں۔ تاحال اس بیماری کی کوئی دوا دریافت نہیں ہو سکی ہے۔ اگرچہ چند دنوں میں بخار میں کمی واقع ہونے لگتی ہے لیکن جوڑوں کا درد کافی عرصے تک رہ سکتا ہے جسم کے چھوٹے جوڑ جیسا کہ کلائیاں اور انگلیاں بڑے جوڑوں کی نسبت پہلے متاثر ہوتے ہیں۔

متعلقہ خبریں