ڈیرہ مراد جمالی، قیدی کے قتل کیخلاف لواحقین کا لاش سڑک پر رکھ کر احتجاج، ایک زخمی پولیس اہلکار بھی چل بسا


ڈیرہ مراد جمالی(قدرت روزنامہ)بلوچستان کے ضلع ڈیرہ مراد جمالی کی جیل کے قریب قیدی وین پر مسلح افراد کیفائرنگ سے قیل ہونے والے نظر محمد ہجوانی کے ورثا نے میت کو قومی شاہراہ پر رکھ کر احتجاج شروع کردیا مظایرین نے قومی شاہراہ پر ٹائر جلا کر سکھر سے کوئٹہ جانے والی شاہراہ کو مکمل طور پر بند کردیاہے ،زرائع کا کہنا ہے کہ ڈیرہ مراد جمالی میں جیل گیٹ کے باہر قتل ہونے والے قیدی نظر محمد ہجوانی جمالی کے لواحقین اور ہجوانی قبیلے کے افراد کا پٹ فیڈر پل پہ میت رکھ کے5گھنٹے سے احتجاج جاری،یاد رہے کہ بلوچستان کے ضلع ڈیرہ مراد جمالی کی جیل کے قریب قیدی وین پر مسلح افراد نے فائرنگ سے قیدی سمیت 2 افراد ہلاک اور 3 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔پولیس کی جوابی فائرنگ کے بعد ایک حملہ آور کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا جبکہ باقی ملزمان فرار ہو گئے۔پولیس کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے۔ہلاک و زخمی افراد کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔دریں اثناحملے میں زخمی ایک ہیڈ کانسٹیبل بھی جاں بحق ہو گیا ۔حبیب الرحمٰن ساسولی قیدی ڈیوٹی پر مامور تھے کہ ڈسڑکٹ جیل کے مین گیٹ پر مسلح افراد نے قیدی وین پر اندھا دھند فائرنگ کی جوابی فائرنگ پر ایک حملہ آور جاںبحق جبکہ ایک زخمی ہوا جاں بحق ہیڈ کانسٹیبل ہیڈ کانسٹیبل حبیب الرحمن مقابلہ میں زخمی ہوگئے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے ۔جاں بحق ہیڈ کانسٹیبل حبیب الرحمن ساسولی کی نماز جنازہ پولیس لائن ڈیرہ مراد جمالی میں سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کردی گئی۔