کوہ پیما شہروز کاشف کی بڑی کامیابی، 8 ہزار میٹر سے بلند آخری چوٹی پر بھی پاکستانی پرچم لہرا دیا


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان کے نوجوان کوہ پیما شہروز کاشف نے 8 ہزار میٹر سے بلند تمام 14 پہاڑ سر کرکے کم عمر ترین پاکستانی کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔
شہروز کاشف نے آج صبح ساڑھے 3 بجے چین میں واقع 8027 میٹر بلند ششاپنگما چوٹی سرکرکے یہ اعزاز حاصل کیا اور ایک بار پھر پاکستان کا سبز ہلالی پرچم دنیا میں بلند کیا۔
شہروز کاشف ایک پاکستانی کوہ پیما ہیں جنہوں نے کم عمری میں ہی عالمی سطح پر شہرت حاصل کرلی تھی۔ وہ دنیا کی بلند ترین چوٹیوں کو سر کرنے والے کم عمر ترین پاکستانی اور بلند و بالا چوٹیاں سر کرنے والے دنیا کے چند نوجوان کوہ پیماؤں میں سے ایک ہیں۔
لاہور سے تعلق رکھنے والے شہروز کاشف نے صرف 19 سال کی عمر میں دنیا کی سب سے بلند چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ (8848 میٹر) سر کی تھی اور اس کے بعد انہوں نے کے ٹو (8611 میٹر) سر کرنے والے کم عمر ترین پاکستانی کا اعزاز بھی حاصل کیا تھا۔
22 سال کی عمر میں تاریخ رقم کرنے والے کم عمر ترین پاکستانی
شہروز کاشف نے کم عمری میں کوہ پیمائی کے سفر کا آغاز کیا اور پہلی بار 11 سال کی عمر میں 3885 میٹر بلند چوٹی ’مکڑا پیک‘ سر کی۔ اس کے بعد انہوں نے 8 ہزار میٹر بلند چوٹیاں سر کرنے کا عزم کیا اور اپنے اس خواب کو پورا کرنے کے لیے مسلسل محنت کی۔
شہروز کاشف نے 8 ہزار میٹر کی 14 چوٹیاں سر کرنے کا کارنامہ 22 سال کی عمر میں مکمل کیا اور اس کیٹیگری میں کم عمر ترین کوہ پیما بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ 9 اکتوبر 2024 کو انہوں نے ششا پنگما (8027 میٹر) کی چوٹی سر کی، جو ان کے اس شاندار سفر کی آخری چوٹی تھی۔ گزشتہ سال ایک حادثے کی وجہ سے شہروز ششاپنگما کی چوٹی سر کرنے میں ناکام رہے تھے۔
شہروزکاشف سرباز خان کے بعد دوسرے پاکستانی ہیں جنہوں نے تمام 14 بلند ترین چوٹیاں سر کی ہیں، سرباز خان نے گزشتہ ہفتے ششا پنگما سر کرکے یہ کارنامہ انجام دینے والے پہلے پاکستانی کوہ پیما ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
زندگی کو خطرہ تھا لیکن توجہ اپنے مقصد پر مرکوز رکھی، شہروز کاشف
شہروز کاشف نے 2021 میں ماؤنٹ ایورسٹ، مناسلو اور کے ٹو کی چوٹیاں سر کیں۔ 2022 میں انہوں نے کانگچنجنگا، لوٹسے، مکالو، نانگا پربت، گاشر برم ون اور گاشر برم 2 کی چوٹیاں سر کیں۔ گزشتہ برس انہوں نے اناپورنا، دھولا گیری اور چو اویو کی چوٹیاں بھی کامیابی سے سر کیں۔
اپنی حالیہ کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے شہروز کاشف نے کہا ہے کہ ان کے لیے یہ کامیابی حاصل کرنا آسان نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا، ’مجھے معلوم تھا کہ یہ انتہائی مشکل ہوگا اور میری زندگی کو خطرہ تھا، لیکن میں نے اپنے مقصد پر توجہ مرکوز رکھی اور محنت جاری رکھ۔‘
مشہور کوہ پیما نائلہ کیانی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے شہروز کاشف کو اس کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابی صرف شہروز کے لیے نہیں بلکہ یہ پورے پاکستان اور کوہ پیما کمیونٹی کے لیے بھی ایک خوشی اور کامیابی کی بات ہے۔