صدارتی انتخابات: ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل اور انتخابی عمل متاثر کرنے کے الزام میں 2 افراد گرفتار
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکی صدارتی انتخابات کے دوران ریاست مشی گن میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کی سازش میں ملوث ایک شخص سمیت 2 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
منگل کو حکام نے بتایا کہ امریکی ریاست مشی گن میں ایف بی آئی کے ایجنٹوں نے انتخابات کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل اور انتخابی عمل کو متاثر کرنے کی دھمکیاں دینے کے الزام میں 2 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق مشتبہ شخص آئزک سیسل نے مبینہ طور پر دھمکیاں دینے کے لیے ‘شوٹ اپ ٹرمپ ریلی’ کے الفاظ استعمال کیے، تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ مبینہ ملزم نے بتایا ہے کہ اس کے خیال میں’اگر ٹرمپ مر گئے تو سب کچھ بہتر ہو جائے گا‘۔
ادھر مشی گن سے تعلق رکھنے والے 46 سالہ کرسٹوفر کلے پیئرس پر الزام ہے کہ انہوں نے گزشتہ 2 برسوں کے دوران ڈیموکریٹک پارٹی سے وابستہ سیاسی ایکشن کمیٹی (پی اے سی) کو دھمکیاں دی ہیں۔
جارجیا میں بم دھماکوں کی دھمکیوں سے ووٹنگ میں خلل
ادھرامریکی ریاست جارجیا کی فلٹن کاؤنٹی میں منگل کی صبح بم دھماکوں کی دھمکیوں کی وجہ سے 2 پولنگ مقامات پر ووٹنگ میں کچھ دیر کے لیے خلل پڑا۔ ان دھمکیوں کے نتیجے میں اٹلانٹا کے جنوب مغرب میں یونین سٹی میں واقع سی ایچ گلٹ ایلیمنٹری اینڈ ایٹریس کمیونٹی سینٹر کو تقریباً 30 منٹ کے لیے عارضی طور پر خالی کرایا گیا۔
فلٹن کاؤنٹی کے رجسٹریشن اورالیکشن ڈائریکٹرنادین ولیمز نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ شکر ہے کہ یہ مقامات اب دوبارہ فعال ہو گئے ہیں اور تمام پولنگ سائٹس فعال سیکیورٹی کی موجودگی کے ساتھ محفوظ ہیں۔
ساؤتھ فلٹن پولیس ڈپارٹمنٹ کے ترجمان ٹوری کوپر کے مطابق یہ تعطل اس وقت سامنے آیا جب فلٹن کاؤنٹی اسکول پولیس ڈپارٹمنٹ کوایک انتباہ موصول ہوا کہ کچھ اسکولوں میں صبح 8:15 بجے بم دھماکے ہو سکتے ہیں۔ اس کے بعد علاقے کے تمام پولنگ اسٹیشنوں پر حفاظتی اقدامات کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔
جارجین وزیر خارجہ کا روس پر الزام
جارجیا کی وزیر خارجہ بریڈ رافنسپرگر کا کہنا ہے کہ متعدد پولنگ اسٹیشنوں پر بم کی دھمکیاں ‘غیر مصدقہ’ تھیں اور ان کے پیچھے روس کا ہاتھ تھا، میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک پریس کانفرنس کے دوران جارجین وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم انہیں ہر بار پکڑ لیتے ہیں۔