بشری بی بی نے آنسو گیس سے تنگ آ کر واپس جانے کا فیصلہ کیا، معروف صحافی کا حیرت انگیز دعوی
کنٹینر کو آگ لگائے جانے کے واقعے نے اہم کردار ادا کیا
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد کے معروف صحافی اعزاز سید نے حیرت انگیز دعوی کیا ہے کہ عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے ڈی چوک احتجاج سے واپس جانے کا فیصلہ صرف اس لیے کیا کہ وہ آنسو گیس کی شیلنگ سے تنگ آگئی تھیں۔
بشری بی بی کی جانب سے خیبر پختون واپس جانے کے فیصلے کے باعث اسلام آباد کا احتجاج ختم ہو گیا۔
یہ دعوی اس لیے حیرت انگیز ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ نے منگل کو احتجاج ختم ہونے سے کچھ دیر قبل ہی اعلان کیا تھا کہ وہ آخری سانس تک ڈی چوک سے نہیں جائیں گی۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں سے بھی حلف لیا تھا۔
تاہم اعزاز سید کا کہنا ہے کہ اصل پلان کے تحت بشری بی بی نے اس محفوظ کنٹینر میں رہنا تھا جو انہیں پولیس و رینجرز کی شیلنگ سے محفوظ رکھتا اور وہ پوری آسائش کے ساتھ کنٹینر کے اندر سے بیٹھ کر احتجاجیوں کو لیڈ کرتیں۔
صحافی کے مطابق جب پی ٹی آئی رہنماؤں کے کنٹینر کو اگ لگا دی گئی تو یہ محفوظ جگہ ختم ہوگئی اور بشری بی بی نے واپس جانے کا فیصلہ کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق پولیس اور رینجرز کی شیلنگ کے دوران کارکن کنٹینر کو چھوڑ کر کم و بیش 100 گز کے فاصلے پر موجود علی امین گنڈا پور کے قافلے میں چلے گئے اس دوران کنٹینر ایک گھنٹے تک کسی سکیورٹی کے بغیر تھا اورپھر اچانک کچھ نامعلوم لوگ آئے اور انہوں نے اس کنٹینر کو آگ لگا دی۔
کنٹینر جلائے جانے سے پہلے بشری بی بی اس سے اتر کر ایک گاڑی میں بیٹھی تھیں۔ یہ مناظر کیمرے پر بھی ریکارڈ ہوئے۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں کہ بشری بی بی کو کو کنٹینر سے اتر کر گاڑی میں بیٹھنے کے لیے کس نے کہا اور کنٹینر سیکیورٹی کے بغیر کیوں چھوڑا گیا۔
یاد رہے کہ اسلام آباد میں شیلنگ کا آغاز ساڑھے 8 اور نو بجے کے درمیان ہوا تھا اور غالبا اسی وقت بشری بی بی کنٹینر سے اتر کر چھوٹی گاڑی میں بیٹھی تھیں۔ سوشل میڈیا پر اسلام اباد کے سیکٹر جی ایٹ کی ایک سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی ہے جس کے حوالے سے دعوی کیا جا رہا ہے کہ اس میں بشری بی بی کو چھوٹی گاڑی سے اتر کر علی امن گنڈا پور کی لینڈ کروزر گاڑی میں بیٹھتے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ رات 11 بجے کے بعد کے مناظر ہیں۔