علی امین اور بشریٰ بی بی جس طرح بھاگے اس کی مثال نہیں ملتی، خواجہ آصف

پی ٹی آئی کو ہم نے متبادل جگہ دی مگر وہ نہیں، علی امین گنڈا پور کی گاڑی کو اینٹیں اور پتھر بھی مارے گئے


لاہور (قدرت روزنامہ)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے احتجا ج میں رینجرز کے اہلکار شہید ہوئے۔ پی ٹی آئی نے اسلام آباد پر تیسرا حملہ کیا۔
سیالکوٹ میں نیوز کانفرنس سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو ہم نے متبادل جگہ دی مگر وہ نہیں، علی امین گنڈا پور کی گاڑی کو اینٹیں اور پتھر بھی مارے گئے۔
خواجہ آصف نے عمر ایوب کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عمر ایوب کہتا ہے کہ میرے سینے میں گولی لگی ہے۔ یہ سارے جھوٹ بولنےکے ماہر ہیں۔ آج تک ان کے جلسے میں مرنے والے کی نماز جنازہ سامنے نہیں آئی۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے اسلحہ سے لیس ہو کر اسلام آباد پر حملہ کیا۔ یہ چند لوگ صوبے میں شرپسندی کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں پی آئی اے کے خلاف باتیں ہوئیں۔ تحریک انصاف کی حکومت میں پی آئی اے برباد ہوئی، پی ٹی آئی کے وزیر ہوابازی پی آئی اے کے پیچھےڈنڈا لے کر پھر رہے تھے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کو یورپ کیلئے پروازوں کی اجازت ملنا بڑی پیشرفت ہے۔ پی آئی اے کی یورپی ممالک میں رسائی پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے اسلام آبادپر پی ٹی آئی کا تیسرا حملہ ناکام بنایا۔علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی جس طرح بھاگے اس کی مثال نہیں ملتی۔ تیسرا حملہ ناکام بنانے والوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا دھرنارکاوٹیں عبور کرکے اسلام آباد پہنچا۔پی ٹی آئی والے اپنی خفت مٹانے کیلئے اب پروپیگنڈہ کررہے ہیں۔ اب تک یہ کسی جنازے کی تصویر تک نہیں دکھاسکے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ انہوں نے 2014میں چینی صدر کے دورے کے موقع پر پی ٹی آئی نے دھرنا دیا، اور پھر ایس سی او کانفرنس کے موقع پر بھی پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کی کوشش کی گئی۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پارا چنار میں آج بھی حالات کشیدہ ہیں، علی امین گنڈا پور کوپارا چنار کے حالات کی کوئی پرواہ نہیں۔علی امین گنڈا پور اسلام آبادپر حملہ آور ہوتاہے۔ پارا چنا ر میں طالبان سرحد پارکرکے حملہ آورہورہے ہیں، پارا چنار میں لڑائی کی افغانستان سے پشت پناہی ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کو جو کچھ ہوا وہ 9 مئی ٹو تھا، اب کوئی حملہ نہیں کرسکے گا۔ لشکروں کے ذریعے حکومت نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور سب کے ساتھ ملا ہوا ہے۔ بغیر عوام کے کوئی احتجاج یا دھرنا نہیں ہو سکتا، لیکن علی امین گنڈہ پوری نے بغیر عوام کے نیا دھرنا ایجاد کر رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارا چنار میں جاری فرقہ واریت کے پیش نظر دھرنا مؤخر کیا جا سکتا تھا لیکن انتشار پسندی کو ہوا دی گئی۔ پارا چنار کی فرقہ واریت میں اضافہ ہو رہا ہے اور فرقہ واریت کی ہوا پارا چنار سے باہر آ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کے پی کے محب وطن عوام سے درخواست ہے کہ انتشار پسندوں کا قلع قمع کریں۔
انہوں نے کہا پی ٹی آئی کا ہر رہنماہلاکتوں کے حوالے سے الگ نمبر بتا رہا ہے۔ لاشیں کدھر ہیں؟ ورثابھی سامنے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کے پی میں گورنر راج لگانے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔پاکستان کو دہری شہریت ختم کر دینی چاہیے۔