دہشتگرد تنظیموں کے سوشل میڈیا استعمال پر قابو پانے کا فیصلہ


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)دہشتگرد تنظیموں کیخلاف گھیرا تنگ کرنے اور کالعدم دہشتگرد گروپوں کی جانب سے سوشل میڈیا کے استعمال کو محدود کرنے کا فیصلہ۔
حکومت نے دہشتگرد تنظیموں کہخلاف گھیرا تنگ کرنے اور کالعدم دہشت گرد گروپوں کی جانب سے سوشل میڈیا کے استعمال کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سوشل میڈیا پر کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے جامع اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
رابطہ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی یعنی پی ٹی اے کے تعاون سے کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بلاک کیا جائے گا جب کہ صوبے غیر قانونی سمز کے استعمال کو روکنے کے لیے جامع حکمت عملی اپنائی جائے گی۔
رابطہ کمیٹی نے پی ٹی اے سمیت تمام متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام کو آئندہ اجلاس میں موثر طریقہ کار کے ساتھ شرکت کرنے کی ہدایت کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بہت لوگوں کا خیال ہے کہ اس وقت اس فیصلے کا سیاسی مفہوم ہے، کیونکہ کئی وزرا اپوزیشن جماعت پی ٹی آئی کو سیاسی جماعت کے بجائے ایک پرتشدد گروپ قرار دیتے رہے ہیں۔
خیبر پختونخوا میں گورنر راج کے نفاذ اور پی ٹی آئی پر پابندی عائد کرنے کے ہنگام میں انہوں نے الزام لگایا کہ کٹر مجرموں نے پی ٹی آئی کے احتجاج کو ‘اسلام آباد پر حملہ’ کرنے کے لیے ایک کور کے طور پر استعمال کیا تھا۔
انہوں نے پارٹی پر سیکیورٹی اہلکاروں کے خلاف ہتھیار استعمال کرنے اور ‘پرتشدد احتجاج’ کے دوران سرکاری اور نجی املاک کو بھاری نقصان پہنچانے کا بھی الزام لگایا۔
دہشت گردوں کے خلاف کارروائی
این اے پی کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ رواں سال اکتوبر تک 7 ہزار 984 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں 206 دہشت گرد مارے جا چکے ہیں,
وزیر داخلہ نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی مذمت کی اور شرکا کو بتایا کہ موثر رابطہ کاری کے لیے نیشنل فیوژن سینٹر قائم کیا گیا ہے۔
وزیر داخلہ نے زور دیا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں انسداد دہشت گردی فورسز کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے مکمل تعاون فراہم کرتے ہوئے پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔