کراچی: اسکریپ کی آڑ میں قابل استعمال بیٹریاں اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
درآمدکنندہ نے اسکریپ بیٹری کے 8 کنٹینرز درآمد کرکے کلئیرنس حاصل کرلی تھی
کراچی(قدرت روزنامہ)کسٹمز نے اسکریپ کی آڑ میں قابل استعمال بیٹریاں اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی۔
درآمدکنندہ سنچری انجینئرنگ نے اسکریپ بیٹری کے 8 کنٹینرز درآمد کرکے کلئیرنس حاصل کرلی تھی۔ حساس ادارے کی جانب سے موصول ہونے والی خفیہ اطلاع پر کلکٹر انفورسمنٹ معین الدین وانی نے ڈپٹی کلکٹر انفورسمنٹ سید محمد رضا نقوی کی سربراہی میں ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی جس نے کے آئی سی ٹی سے کلئیر ہونے والے بیٹری اسکریپ کی مانیٹرنگ سخت کردی۔
ذرائع نے بتایا کہ 24 نومبر کو میسرز سینچری انجینئرنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کی جانب سے کلئیر کرائے جانے والے کنسائمنٹس کو ویسٹ وہارف آئی سی آئی پل پر روک کر ہمراہ جانے والے کلئیرنگ ایجنٹ کے نمائندے عبدالعزیز سے کنسائمنٹ کی دستاویزات سمیت دیگر تفصیلات طلب کی گئیں تو انہوں نے محکمہ کسٹمز میں داخل کردہ 3 گڈز ڈیکلریشن دکھائے جس میں اسکریپ بیٹری ظاہر کیے گئے تھے۔
دستاویزات کے مطابق اسکریپ بیٹری کے 8 کنٹینرز کی گرین چینل سے کلییرنس حاصل کی گئی تھی۔ درآمدکنندہ نے ایک کنٹینر ناردرن بائی پاس میں واقع اپنے گودام منتقل کردیا تھا۔ حکام نے 8 کنٹینرز کو تحویل میں لے لیا ہے جس کی مالیت 40 لاکھ روپے ہے۔
جانچ پڑتال اور لیبارٹری ٹیسٹنگ میں 13کروڑ 49لاکھ روپے مالیت 6748بیٹریوں کی قابل استعمال ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ حکام نے متعلقہ کلئیرنگ ایجنٹ اور درآمدکنندہ کمپنی کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے اور برآمد شدہ مال کو اے ایس او کسٹمز گودام منتقل کردیا۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ درآمدی پالیسی کے تحت ملک میں پرانے اور استعمال شدہ بیٹریوں کی درآمدات پر پابندی عائد ہے لیکن اسکے باوجود مذکورہ درآمدکنندہ نے ان قابل استعمال بیٹریوں کو بیٹری اسکریپ ظاہر کرکے کلئیر کرانے کی کوشش کی۔