منور فاروقی کے بیٹے میں کاوا ساکی بیماری کا انکشاف، یہ بچوں کوکس طرح متاثر کرتی ہے؟ وہ باتیں جو تمام والدین کو ضرور معلوم ہونی چاہئیں
ممبئی (قدرت روزنامہ) بھارتی کامیڈین منور فاروقی نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ ان کے بیٹے میکائیل کو ڈیڑھ سال کی عمر میں ایک نایاب بیماری کی تشخیص ہوئی تھی۔ جینس سیکویرا کے ساتھ ایک پوڈکاسٹ پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اپنے بیٹے کی کاواساکی بیماری سے جنگ کے بارے میں بات کی ۔ کاوا ساکی ایک نایاب بیماری ہے جو پورے جسم میں خون کی نالیوں میں سوجن کا سبب بنتی ہے۔
نیوز 18 کے مطابق منور فاروقی نے بتایا کہ اس وقت ان کے پاس اپنے بیٹے کے علاج کے لیے رقم موجود نہیں تھی کیونکہ وہ مالی مشکلات کا شکار تھے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ ہر انجکشن کی قیمت 25 ہزار روپے تھی جبکہ ان کے پاس صرف 700 روپے تھے۔ اداکار نے کہا، “وہ وقت مجھے اب بھی ڈرا دیتا ہے۔ میرا بیٹا اس وقت ڈیڑھ سال کا تھا۔ وہ بیمار ہوا، اور دو تین دن تک اس کی حالت بہتر نہ ہوئی۔ جب ہم اسے ہسپتال لے گئے، تو ہمیں معلوم ہوا کہ اسے کاواساکی بیماری ہے۔
کاواساکی بیماری کیا ہے؟
کاواساکی بیماری ایک نایاب لیکن سنگین حالت ہے جو فوری طبی توجہ کی متقاضی ہوتی ہے۔ یہ بیماری زیادہ تر پانچ سال سے کم عمر بچوں کو متاثر کرتی ہے ۔ اس بیماری میں خون کی نالیوں میں سوجن پیدا ہوتی ہے، جن میں وہ نالیاں بھی شامل ہیں جو دل کو خون فراہم کرتی ہیں۔
کاواساکی بیماری کی علامات کیا ہیں؟
اس بیماری کی علامات عموماً مرحلہ وار ظاہر ہوتی ہیں:
پانچ دن یا اس سے زیادہ وقت تک رہنے والا شدید بخار اس بیماری کی اہم علامت ہے۔
بخار کے علاوہ بچوں کی چھاتی، پیٹ یا جنسی اعضا کے قریب خارش ہو سکتی ہے۔
آنکھیں سرخ ہو جاتی ہیں۔
گردن کے قریب خاص طور پر لمف نوڈز میں سوجن ہوتی ہے۔
جوڑوں جیسے گھٹنے یا کولہوں میں سوجن یا تکلیف ہو سکتی ہے۔
اس کے علاوہ، بیماری کے شدید مراحل کے دوران بچے چڑچڑے ہو سکتے ہیں۔
کاواساکی بیماری کی وجوہات کیا ہیں؟
ماہرین اس بیماری کی وجوہات کو مکمل طور پر نہیں سمجھ سکے ہیں۔ تاہم تحقیق سے یہ اشارے ملتے ہیں کہ یہ غیر معمولی مدافعتی ردعمل کا نتیجہ ہو سکتی ہے، جو ممکنہ طور پر کسی انفیکشن کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ ڈاکٹر زکا یہ بھی ماننا ہے کہ اس میں جینیاتی عوامل کا بھی کردار ہو سکتا ہے۔
کاواساکی بیماری کی تشخیص کیسے ہوتی ہے؟
میڈیکل ہسٹری اور ظاہری علامات کا جائزہ لینے کے علاوہ، ڈاکٹرز خون کے ٹیسٹ کے ذریعے سوزش کی جانچ کرتے ہیں اور دل کا الٹراساؤنڈ کرتے ہیں۔
کاواساکی بیماری کا علاج کیسے کیا جاتا ہے؟
اگرچہ اس بیماری کا مکمل علاج ممکن نہیں، لیکن جلد تشخیص کے ساتھ مؤثر علاج کیا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹرز Intravenous Immunoglobulin (جسمانی مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے اینٹی باڈیز کی منتقلی)، بخار کے علاج کے لیے اسپرین، اور دل کی نگرانی کے لیے ایکوکارڈیوگرام کا استعمال کرتے ہیں۔