ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث 86 ہزار شہریوں کی سمز بلاک
جعلی خبروں کے خلاف فعال اقدامات دنیا بھر میں چیلنجنگ ہیں لیکن حکومت اس کے اثرات کو کم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)پارلیمانی سیکریٹری ساجد مہدی نے بدھ کو قومی اسمبلی میں انکشاف کیا کہ 86000 سمز ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے سبب بلاک کر دی گئی ہیں۔
پارلیمانی سیکریٹری ساجد مہدی رکن اسمبلی آسیہ ناز تنولی کی جانب سے سوشل میڈیا پر جعلی خبروں کے پھیلاؤ سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دے رہے تھے۔
ساجد مہدی نے بتایا کہ حکومت نے گمراہ کن معلومات کو روکنے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کو بلاک کر دیا ہے اور 86000 سمز کو ریاست مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے بند کیا گیا ہے۔
انہوں نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ الیکٹرانک کرائمز ایکٹ میں جلد ترامیم متوقع ہیں تاکہ جعلی خبروں کے خلاف قوانین کو مزید سخت کیا جا سکے۔
ساجد مہدی نے یہ بھی تصدیق کی کہ غلط معلومات کے بہاؤ کو روکنے کے لیے وی پی این کے استعمال پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر جعلی خبروں کے خلاف ایک ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے۔ آگاہی مہمات کو یونیورسٹیوں، کالجوں اور اسکولوں تک پھیلایا جا رہا ہے۔
ساجد مہدی نے دنیا بھر کے طریقہ کار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: “عالمی سطح پر جعلی خبروں کو اتنی اہمیت نہیں دی جاتی اور اظہارِ رائے کی زیادہ آزادی دی جاتی ہے۔
“پارلیمانی سیکرٹری نے اعتراف کیا کہ جعلی خبروں کے خلاف فعال اقدامات دنیا بھر میں چیلنجنگ ہیں لیکن حکومت اس کے اثرات کو کم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔