فیض حمید نے آرمی چیف کی تقرری اور بڑے سیاسی منصوبے کے لیے آصف زرداری سے رابطہ کیاتھا، شہلا رضا


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما شہلا رضا نے دعویٰ کیا ہے کہ انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید نے نئے آرمی چیف کی تقرری کی تجویز کے لیے صدر آصف علی زرداری سے رابطہ کیا تھا۔
بدھ کو ایک نجی ٹی وی انٹرویو میں شہلا رضا نے دعویٰ کیا کہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید دوسروں کے ساتھ مل کر طویل حکمرانی کی منصوبہ بندی کرنا چاہتے تھے اور اس سلسلے میں انہوں نے موجودہ صدر مملکت آصف علی زرداری سے بھی رابطہ کیا۔
شہلا رضا کا کہنا تھا کہ فیض حمید اور آصف علی زرداری نے مبینہ طور پر طویل المدتی سیاسی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا تھا جس میں آرمی چیف کی تقرری بھی شامل تھی۔
شہلا رضا نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ یہ کہا گیا تھا کہ فیض حمید سیاستدانوں اور دوسرے کچھ لوگوں کے ساتھ مل کر طویل حکمرانی کی منصوبہ بندی کر رہےہیں، اس حوالے سے فیض حمید نے آرمی چیف کی تقرری پر بھی آصف علی زرداری سے بات کی۔
شہلا رضا نے موجودہ سیاسی ماحول پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) 26 ویں آئینی ترمیم کے بارے میں اپنے خدشات سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔
پیپلز پارٹی کی رہنما نے مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) پر کارروائی نہ ہونے پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ 3 اجلاس ہونے چاہیے تھے لیکن ابھی تک ایک اجلاس بھی نہیں بلایا گیا۔
شہلا رضا نے صوبہ سندھ کے مسائل کے حل کے لیے وفاق سے بات نہ کرنے پر اپنی پارٹی پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اہم معاملات پر نظر انداز کیا جا رہاہے جبکہ پارٹی قیادت مرکزی حکومت سے بات چیت سے گریزاں ہے۔
شہلا رضا نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے ایک پارلیمانی کمیٹی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو عوام خصوصاً کسی بھی احتجاج کے دوران زخمیوں کے مسائل کو حل کرنے میں معاونت کرے گی۔