پارٹی اختلافات کے باعث عمران خان کا سول نافرمانی کی کال خود دینے کا فیصلہ


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف کی قیادت میں سول نافرمانی کی کال دینے خصوصاً بیرون ملک پاکستانیوں کو ترسیلات زر بھیجنے کے بائیکاٹ کی ترغیب دلانے پر اختلافات کے باعث سابق وزیراعظم عمران خان نے خود کال دینے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کو اڈیالہ جیل میں پارٹی قیادت کی سول نافرمانی کی کال پر منقسم آرا سے متعلق آگاہ کیا گیا تو عمران خان نے ناراضی کا اظہار کیا۔
ذرائع نےبتایا کہ عمران خان نے سول نافرمانی کی کال دینے اور ترسیلات زر کے بائیکاٹ پر سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی میری کال پر لبیک کہیں گے اور جسے اس پالیسی سے اختلاف ہے وہ پارٹی چھوڑ سکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے کہا کہ ہمارے نہتے لوگوں پر گولیاں چلائی گئیں اور ہمارے 200 کارکن لاپتا ہیں لیکن پارٹی نے اس معاملے کو اس طرح نہیں اٹھایا جس طرح اٹھانا چاہیے تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے واضح کیا ہے کہ سول نافرمانی کی کال ہر صورت دی جائے گی اور یہ میری کال ہوگی اور اگر کسی کو اس سے اختلاف ہے تو وہ پارٹی سے علیحدگی اختیار کر سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم 15 دسمبر تک سول نافرمانی کی کال دیں گے جس کے پہلے مرحلے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے بینکنگ چینلز کے ذریعے پیسہ پاکستان نہ بھجوانے کی اپیل کی جائے گی۔
پارٹی ذرائع نے بتایا کہ مذاکراتی کمیٹی کے ساتھ بات چیت آگے نہ بڑھنے کی صورت میں سول نافرمانی کی کال دے دی جائے گی۔ بانی چئیرمین نے مذاکرات کے لیے عمر ایوب کی سربراہی میں 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
عمران خان نے سانحہ 9 مئی اور سانحہ 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن قائم کرنے اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کے مطالبات رکھے ہیں۔