سعودی عرب میں فیفا ورلڈ کپ کے انعقاد سے پاکستانیوں کو کتنا فائدہ ہوگا؟ سعودی سفیر نے خوشخبری سنادی
سعودی عرب(قدرت روزنامہ)سعودی عرب نے 2034 کے فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کا تاریخی اعزاز حاصل کر لیا ہے، جس پر مملکت کو دنیا بھر سے مبارکباد کے پیغامات موصول ہو رہے ہیں۔ اس موقع پر سعودی عرب کے پاکستان میں متعین سفیر نواف بن سعید المالکی نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ’بلاشبہ، مملکت کی اس بڑی عالمی چیمپیئن شپ کی میزبانی کے اثرات تمام دوست ممالک پر شاندار انداز میں مرتب ہوں گے، خصوصاً پاکستان جیسے برادر ملک پر۔‘
’پاکستان کی تربیت یافتہ افرادی قوت ممکنہ طور پر سعودی عرب کے انفراسٹرکچر اور دیگر تیاریوں کے لیے اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ پاکستانی کاروباری حضرات کی سرمایہ کاری اس اہم ایونٹ کے دوران ایک بڑی اقتصادی شراکت کا باعث بن سکتی ہے۔ مزید برآں، یہ موقع پاکستان کو اپنی فٹ بال ٹیم کی بہتری کے لیے بھی اہم مواقع فراہم کرے گا۔ پاکستان سعودی عرب کے تجربے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی ٹیموں کی تربیت اور کارکردگی میں بہتری لا سکتا ہے، اور سعودی ماہرین کے تعاون سے فٹبال کے میدان میں ترقی کر سکتا ہے‘۔
واضح رہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ایکس سابقہ (ٹویٹر) پر عربی زبان میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے نام تہنیتی پیغام بھیجا، جو دونوں ممالک کے مضبوط اور تاریخی تعلقات کا مظہر ہے۔ یہ کامیابی نہ صرف سعودی عرب کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے بلکہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اقتصادی، تجارتی، اور سماجی تعلقات کے لیے بھی ایک نئے دور کا آغاز ہے۔
پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات ہمیشہ سے برادرانہ، مضبوط اور بے مثال رہے ہیں۔ دونوں ممالک نے مشکل وقتوں میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے اور اقتصادی و سماجی میدانوں میں قریبی تعاون کیا ہے۔ 2034 کے فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی سعودی عرب کے لیے ترقی اور خوشحالی کی ایک نئی علامت ہے، اور یہ موقع پاکستان کے لیے بھی بیش بہا مواقع فراہم کر سکتا ہے۔
2034 کے ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے سعودی عرب میں وسیع پیمانے پر تعمیراتی منصوبے متوقع ہیں، جن میں جدید اسٹیڈیم، ہوٹل، سڑکیں، اور دیگر انفراسٹرکچر شامل ہیں۔ پاکستان، جو دنیا بھر میں اپنی تربیت یافتہ اور محنتی لیبر کے لیے مشہور ہے، ان منصوبوں میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔ سعودی عرب میں لیبر کے یہ مواقع نہ صرف پاکستانی معیشت کو سہارا دیں گے بلکہ دونوں ممالک کے مابین اقتصادی تعلقات کو بھی مزید مضبوط کریں گے۔
پاکستان فٹبال کی تیاری کے میدان میں عالمی سطح پر ایک ممتاز مقام رکھتا ہے۔ سیالکوٹ میں تیار کردہ فٹبال گزشتہ تمام عالمی مقابلوں میں استعمال کیے گئے ہیں۔ فٹبال مصنوعات کے میدان میں پاکستان کی یہ برتری سعودی عرب کے منصوبوں میں تعاون کے وسیع مواقع فراہم کرتی ہے، جس سے دونوں ممالک کو طویل المدتی فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔
سینیٹر سحر کامران نے اس موقع پر وی نیوز سے بات کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ’میں سعودی عرب کی قیادت اور عوام کو دلی مبارکباد پیش کرتی ہوں کہ انہوں نے 2034 کے فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کا اعزاز حاصل کیا۔ یہ کامیابی اس بات کی غماز ہے کہ سعودی عرب ماشاء اللہ ہر شعبے میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تاریخی اور بے مثال تعلقات کی بنیاد پر یہ موقع دونوں ممالک کے لیے شاندار اقتصادی اور تجارتی مواقع فراہم کر سکتا ہے۔ ورلڈ کپ کے لیے انفراسٹرکچر کی تیاری ضروری ہے، اور پاکستان سعودی عرب کو اپنی تربیت یافتہ لیبر فراہم کر سکتا ہے اور تعمیراتی شعبے میں شراکت داری کے مواقع سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ فٹبال کی تیاری میں پاکستان دنیا بھر میں اپنی برتری رکھتا ہے، اور سعودی عرب کے ورلڈ کپ منصوبوں میں بھرپور تعاون کر سکتا ہے۔