بلوچستان اور پشتونخوا میں بدترین آمریت سے زیادہ بدتر صورت حال ہے ، اصغر خان اچکزئی
چمن(قدرت روزنامہ)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے ممتاز صحافی بایزید خان خروٹی کے خلاف ڈویژنل کمشنرکی جانب سے ریاستی ادارے (ایف آئی اے)کے ذریعے انکوائری کو بدنیتی پر مبنی اور اسے آزادی صحافت و آزادی اظہار رائے پر قدغن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوریت اور جمہوریت کے دعویداروں نے ملک بھر باالخصوص بلوچستان اور پشتون خوا میں بدترین آمریت سے بھی زیادہ بدتر صورت حال قائم کر رکھی ہے حکمران اشرافیہ تو پہلے ہی سچ سننے کے عادی نہیں تھے اب افسر شاہی بھی سچ سننے اور برداشت کرنے کی سکت اور استعداد کھو بیٹھے ہیں آزاد صحافت جو حقیقی جمہوریت میں انتہائی اہمیت رکھتا ہے بلکہ جمہوریت کے ان چار ستونوں میں سے ایک اہم ستون ہے لیکن مقتدرہ حکمران اشرافیہ اور افسر شاہی اس ستون کو بھی زیردست رکھنے انہیں اپنے تابع کرنے کی تگ ودو کررہی ہے انہوں نے کہا کہ ریاستی ادارے کے زریعے صوبے کے ممتاز صحافی بایزید خان خروٹی کی طلبی نوٹس میں لگائے گئے الزامات کردارکشی عزت نفس مجروح کرنے ان کی توھین وتضحیک کے علاہ کچھ بھی نہیں گنتی کے ایک چند صحافی جو زرد صحافت اور لفافہ کلچر کا شکار نہیں ہوئے تمام ترحربوں میں ناکامی کے بعد مقتدرہ حکمران اشرافیہ اب ریاستی اداروں کے زریعے انہیں حراساں کرنے جیسے حربوں کا سہارا لیتے ہیں انہوں نے ڈویژنل کمشنر کی جانب سے ریاستی ادارے (ایف آئی آے) کے زریعے صحافی بایزید خان خروٹی کی انکوائری نوٹس کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے اس کی بھر پور مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا کہ آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے پر قدغن کسی صورت قابل قبول نہیں وہ چاہئے حکمران اشرافیہ مقتدرہ قوتوں اور افسر شاہی کی جانب سے کیوں نہ ہو انہوں نے صحافی بایزید خروٹی سمیت تمام صحافتی تنظیموں اور ذمہ داران کے ساتھ مکمل یکجہی اور ان کیساتھ ہر ممکن تعاون کا اظہارکیا