سونیا حسین متاثر نہ کرسکیں، نہ نیلم منیر اور، 2024 میں کونسی اداکارہ کی پرفارمنس سب سے مایوس رہی؟
سونیا حسین متاثر نہ کرسکیں، نہ نیلم منیر اور، 2024 میں کونسی اداکارہ کی پرفارمنس سب سے مایوس رہی؟
کراچی (قدرت روزنامہ)پاکستانی ڈرامے مقامی اور عالمی سطح پر شائقین کی تعریف حاصل کرتے ہیں، اور 2024 میں کچھ شاندار پرفارمنسز نے ناظرین کے ریکارڈ توڑ دیے تاہم اس سال کے مقبول شوز میں ہر پرفارمنس معیاری نہیں رہی جبکہ شاندار اداکاری ایک معمولی کہانی کو بھی بلند کر سکتی ہے، 2024 میں کئی ایسی پرفارمنسز رہیں جو مکمل طور پر ناکام رہیں، جس سے مداحوں کی مایوسی اور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔
سونیا حسین، اکھاڑا
ڈرامہ اکھاڑا ایک منفرد اسپورٹس تھرلر ہے، جو اپنی کہانی اور جسمانی تبدیلیوں کی وجہ سے شائقین کو متوجہ کرنے میں کامیاب رہا۔ بدقسمتی سے، سونیا حسین کا مرکزی کردار کی تصویر کشی مایوس کن ثابت ہوئی۔ اس کے کردار کی اسٹائلنگ غیر موزوں تھی اور اس کی پرفارمنس میں کہانی کے ساتھ ہم آہنگی کی کمی تھی۔ اس کے ساتھی اداکار شہزاد نواز کے ساتھ کیمسٹری کی کمی نے مزید واضح کیا کہ وہ اس کردار کے لیے بالکل نامناسب تھیں۔
نیلم منیر، خمار
نیلم منیر کا خمار میں کردار سادہ اور مثبت ہونا تھا، لیکن اس کے مبالغہ آرائی کے تاثرات اور غیر موزوں چمک نے توجہ کھینچ لی۔ اس کے زیادہ ڈرامائی ردعمل نے سب سے عام مناظر کو بھی ہارر مووی جیسا بنا دیا، جس نے کہانی کی جذباتی گہرائی کو متاثر کیا۔
ارسلان نصیر، رد
ارسلان نصیر کی رد میں پرفارمنس کی کمزوری پر وسیع پیمانے پر تنقید کی گئی۔ اگرچہ ساتھی اداکار شہریار منور اور حبا بخاری کامیاب رہے، ارسلان نصیر کی تصویر کشی بے جوڑ اور بے ہودہ محسوس ہوئی، جس سے ناظرین نے اس کی بڑی ڈراموں میں کاسٹنگ پر سوالات اٹھائے۔
امر خان، دلِ نادان
امر خان کی دلِ نادان میں پرفارمنس بھی ایک اور بڑی مایوسی تھی۔ معصوم اور سادہ لڑکی کا کردار ادا کرنے کی کوشش مبالغہ آرائی کی وجہ سے متاثر ہوئی، جس نے یہ واضح کیا کہ وہ اس کردار کے لیے کتنی نامناسب ہیں۔ زیادہ اداکاری نے ایک زیادہ نازک پرفارمنس کے امکانات کو متاثر کیا، جس سے ڈرامہ دیکھنا مشکل ہو گیا۔
ازیکہ ڈینیئل، میں
ازیکہ ڈینیئل کی میں میں پرفارمنس ناظرین سے جڑنے میں ناکام رہی۔ اس کی یکسانی اور بے تاثراتی نے ناظرین کے لیے اس کے کردار سے جڑنا مشکل بنا دیا۔ اگرچہ وہ ایک مقبول ڈرامے کا حصہ تھیں، لیکن اس کی تصویر کشی توقعات پر پوری نہیں اتری۔
یاشمیرا جان، غیر
یاشمیرا جان کی غیر میں شریفہ کے کردار کی تصویر کشی بہت کچھ طلب کر رہی تھی۔ اس کی پرفارمنس اور عجیب لباس کے انتخاب نے اس کے کردار کو دیگر کاسٹ کے ساتھ ہم آہنگ کرنے میں مشکلات پیدا کیں۔ اس کے متضاد تاثرات اور پریشان کن اسٹائلنگ نے مزید کنفیوژن کو بڑھایا۔
اشنا شاہ، غیر
اشنا شاہ کی غیر میں پرفارمنس بھی ناکام رہی۔ ماضی میں اپنی طاقتور پرفارمنسز کے لیے جانی جانے والی، وفا کے کردار میں اس کی تصویر کشی کمزور رہی، جذباتی گہرائی اور کردار کی جدوجہد سے تعلق کی کمی کے ساتھ نظر آئی۔ اس کا چمکدار انداز کردار کی ضروریات کے ساتھ واضح طور پر متضاد تھا، جس نے اس کی پرفارمنس کو ایک جہتی بنا دیا۔
مایا علی، سن میرے دل
مایا علی، جو ماضی میں شاندار پرفارمنس دے چکی ہیں، سن میرے دل میں متاثر کرنے میں ناکام رہیں۔ زبردستی تاثرات اور سخت گفتگو نے صدف کے کردار کی تصویر کشی کو ناقابل یقین بنا دیا، جس سے مداحوں کو مایوسی ہوئی جو ایک مضبوط پرفارمنس کی توقع کر رہے تھے۔
سارہ خان، نمک حرام
سارہ خان کا نمک حرام میں کردار بھی ایک ناکامی تھی۔ کہانی کی تکرار اور اس کی مایوس کن پرفارمنس نے ناظرین کو متاثر نہیں کیا۔ اس کی تصویر کشی میں توانائی اور سمت کی کمی تھی، جس سے اس کا کردار روبوٹک اور ڈرامے کی کہانی سے بے رخی ظاہر کرتا تھا۔
شہربانو رحمانی، بسمل
اگرچہ بسمل سال کے سب سے بڑے ہٹ ڈراموں میں سے ایک تھا، تاہم اس میں شہربانو رحمانی کی مومل کے کردار میں پرفارمنس کمزور ترین رہی۔ یہ ان کا پہلا پروجیکٹ تھا اور وہ وقت کے ساتھ بہتر ہو سکتی ہیں، لیکن بسمیل میں ان کی اداکاری اپنے ساتھی اداکاروں کے معیار سے مطابقت نہیں رکھتی تھی۔