سعودی عرب میں ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن: کس ادارے کی کیسی کارکردگی رہی؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سعودی ڈیجیٹل گورنمنٹ اتھارٹی نے 2024 کے لیے سرکاری اداروں کی ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کی کارکردگی کا جائزہ پیش کرتے ہوئے مختلف اداروں کی رینکنگ جاری کی ہے۔ اس درجہ بندی میں مختلف سرکاری اداروں کو ان کی ڈیجیٹل سروسز کے معیار کی بنیاد پر اسکور دیے گئے ہیں۔
درجہ بندی میں جنرل آرگنائزیشن فار سوشل انشورنس (GOSI) نے 95.00% کے اسکور کے ساتھ پہلا مقام حاصل کیا۔ دوسرے نمبر پر وزارت انسانی وسائل و سماجی ترقی رہی جس نے 94.89% کا اسکور حاصل کیا، جبکہ زکوة، ٹیکس اور کسٹمز اتھارٹی نے 94.39% کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔ چوتھے نمبر پر سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلیجنس اتھارٹی (SDAIA) رہی جس نے 94.09% اسکور کیا، اور پانچویں نمبر پر وزارت العدل 93.91% کے ساتھ موجود ہے۔
دیگر نمایاں اداروں میں وزارت صحت، وزارت توانائی، وزارت ماحولیات، پانی و زراعت شامل ہیں، جنہوں نے بالترتیب 93.70%، 93.56% اور 93.55% کے اسکورز حاصل کیے۔ تعلیم کے میدان میں کنگ خالد یونیورسٹی نے 93.66% اور القصیم یونیورسٹی نے 92.53% کے ساتھ نمایاں کارکردگی دکھائی۔
یہ درجہ بندی سعودی وژن 2030 کے اہداف کے مطابق ہے، جس کا مقصد سرکاری خدمات کو ڈیجیٹلائز کر کے عوام تک آسان رسائی فراہم کرنا ہے۔ یہ کامیابی سعودی عرب کے سرکاری اداروں کی ڈیجیٹل اختراعات، تکنیکی مہارت اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں غیر معمولی ترقی کی عکاسی کرتی ہے۔
ڈیجیٹل گورنمنٹ فورم کے تحت یہ اقدامات سعودی حکومت کی جانب سے ڈیجیٹل معیشت کے فروغ اور بین الاقوامی سطح پر سعودی عرب کی ڈیجیٹل حیثیت کو مستحکم کرنے کے عزم کا حصہ ہیں۔