دریائی گھوڑے نے اپنے مالک کو ہلاک کر کے خطرناک فطرت ظاہر کر دی


کیپ ٹاؤن(قدرت روزنامہ)جنوبی افریقہ کے ایک کسان ماریس ایل نے ایک دریائی گھوڑے ہمفری کو بیٹے کی طرح پالا، لیکن یہ محبت ایک اندوہناک انجام کا سبب بن گئی۔
ڈیلی سٹار کے مطابق دریائی گھوڑے ہمفری کو بچپن میں سیلاب سے بچایا گیا تھا، اور ماریس نے اسے اپنے 400 ایکڑ کے فارم پر ایک وسیع تالاب بنا کر رہنے کی جگہ فراہم کی۔ ماریس نے اسے انسانوں کے ساتھ تیرنے کی تربیت دی اور اس کے دانت صاف کرنے میں بھی مدد کرتے تھے۔
ماریس جو کہ ایک سابق آرمی میجر تھے، نے ہمفری کو اپنا بیٹا قرار دیا اور کہا، “میرے اور ہمفری کے درمیان ایک خاص تعلق ہے جو کچھ لوگ نہیں سمجھ سکتے۔” لیکن وہ ہمیشہ تسلیم کرتے رہے کہ دریائی گھوڑا افریقہ کا خطرناک ترین جانور ہے اور اس کے ساتھ رہنا ایک بڑا خطرہ ہے۔
دریائی گھوڑے سالانہ 500 انسانی جانیں لیتے ہیں، اور یہ زمین پر سب سے زیادہ ہلاکت خیز ممالیہ جانور مانے جاتے ہیں۔ ہمفری بھی اپنی جارحیت کے مظاہرے کر چکا تھا، جس میں قریبی لوگوں کو ڈرانا اور فارم سے بھاگ جانا شامل تھا۔
نومبر 2011 میں ہمفری نے اچانک اپنے مالک پر حملہ کر دیا اور ماریس کو کاٹ کر ہلاک کر دیا۔ ماریس کی لاش اس دریا میں پائی گئی، جہاں سے چھ سال قبل ہمفری کو بچایا گیا تھا۔ اس واقعے نے ان کے خاندان اور علاقے کو صدمے میں مبتلا کر دیا۔
اس افسوسناک واقعے نے ایک بار پھر یہ سوال اٹھایا کہ خطرناک جنگلی جانوروں کو پالتو بنانے کی کوشش کتنی خطرناک ہو سکتی ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ایسے جانوروں کے ساتھ تعلق قائم کرنے کے بجائے انہیں ان کے قدرتی ماحول میں رہنے دینا چاہیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *