5 سال کے دوران بلوچستان کے راستے یورپ جانے کی کوشش میں 90 ہزار افراد گرفتار ہوئے، رپورٹ
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان کے راستے غیرقانونی طریقے سے پاکستانیوں کے یورپ جانے کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 5 برسوں میں یورپ جانے کی کوشش میں گرفتار ہونے والوں کی مجموعی تعداد 90 ہزار سے زائد ہے بلوچستان کے پانچ اضلاع چاغی، واشک،کیچ ،گوادر اور پنجگور کی سرحدیں ہمسایہ ملک ایران سے لگتی ہیںغیر قانونی طور پر ایران جانے کے خواہش مند زیادہ تر افراد ضلع چاغی کا راستے استعمال کرتے ہیں، پچھلی کئی دہائیوں سے بلوچستان کے راستےقانونی اور غیر قانونی طریقے سے ایران اور یورپ جانے کا سلسلہ جاری ہے۔انسانی اسمگلر یورپ جانےکا خواب دیکھنے وا لے کو بھاری رقوم کے عوض ایران کے راستے یورپ بھجواتے ہیں جو ترکی سے آگے اٹلی، یونان اور دیگر ممالک کا سفر کشتیوں کے ذریعے کرتے ہیں ان میں سے ذیادہ تر دشوار راستوں اور موسمی حا لات کے باعث یا تو گرفتار ہوجاتے ہیں یا پھر جان کی بازی ہار بیٹھتے ہیں۔چاغی لیویز فورس کے ریکارڈ کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں میں ضلع چاغی کے راستے ایران اور وہاں سے یورپ جانے کی کوشش میں گرفتار ہونے والوں کی مجموعی تعداد 90 ہزار سے زائد ہے۔رپورٹ کے مطابق 2019میں 17 ہزار 452افراد یورپی ممالک جانے کے خواب لیے راستے میں ہی جمع پونجی لٹا کر گرفتار ہوکر وطن واپس پہنچے۔2020 میں غیر قانو نی طور پر بیرون ممالک جانے کی کوشش کر نے والوں کی تعداد بڑھ کر 20 ہزار 595 ہوگئی۔2021 میں21 ہزار 250 افراد گرفتار ہوکے واپس اپنے گھروں کو آئے۔ 2022 میں 6 ہزار 500 جب کہ 2023 میں 10 ہزار 905 افراد گرفتار ہو چکے ہیں۔رواں سال اب تک 13 ہزار 500افراد غیر قانونی طور پر ایران جانے کی کوشش میں گرفتار ہو کر پیشیاں بھگت رہے ہیں۔