پارلیمانی سیاست سے عوام کااعتماد اٹھا چکا ہے، اس دفعہ فارم 47 چل گیا اگلے دفعہ کوئی ووٹ نہیں دے گا، نواب ثنا اللہ زہری


کو ئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان اسمبلی کااجلاس منگل کو اسپیکر بلوچستان کیپٹن(ر)عبدالخالق اچکزئی کی زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میںرکن صوبائی اسمبلی میر علی حسن زہری نے اپنی رکنیت کا حلف اٹھا لیا۔وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفرازبگٹی ،اسپیکر کیپٹن(ر)عبدالخالق اچکزئی ،صوبائی وزرا راحیلہ حمید درانی ،میر سلیم احمد کھوسہ ،نواب ثنا اللہ زہری ،قائد حزب اختلاف میر یونس عزیز زہری ،رکن اسمبلی اصغر علی ترین،میر زابد علی ریکی ودیگر نے میر علی حسن زہری کو مبارکباد پیش کی ۔اجلاس میںرکن صوبائی اسمبلی میرزابد علی ریکی پوائنٹ آف آ رڈر پر سرداربہادر خان وومن یونیورسٹی کے تحت اساتذہ کی تعیناتیوں سے متعلق اسمبلی کے باہر احتجاج کامسئلہ اٹھایا جس پر صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمیددرانی نے کہاکہ اس حوالے سے محکمہ تعلیم کومختلف مشکلات کاسامنا رہالیکن ہماری کوشش رہی کہ جلد سے جلد مسئلہ حل ہوں ،37اضلاع میں 23اضلاع کے نتائج آئے ہیں اور اعتراضات کیلئے وقت دیاہے وزیراعلیٰ بلوچستان کا واضح وژن ہے کہ ہم لوگوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار دیں لیکن ہمارے پاس غیرحاضری زیادہ ہونے کی وجہ سے اب تعیناتیاں کنٹریکٹ پر کیاجارہاہے انہوں نے کہا کہ حکومت ایس کے بی کامعاملہ حل کردیاہے وزیراعلیٰ نے کہاہے کہ ایس کے بی پر کمیٹیز بنائی ہیں ،اس کو مزید بہتر انداز میں حل کررہے ہیں ، زرلٹ لیٹ ملنے کی وجہ سے تاخیر ہورہی ہے ،23اضلاع کے نتائج آئے ہیں ، وزیراعلیٰ کی کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو نوکریاں دی جائیں ، حکومت سنجیدہ ہے ، ہماری طرف سے یہ معاملہ کافی حد تک حل ہوچکاہے ،کابینہ کا فیصلہ ہے کہ تمام بھرتیاں کنٹریکٹ پر کی جائیں ،صوبائی حکومت نے وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفرازبگٹی کی قیادت میں سرداربہادر خان وومن یونیورسٹی کے تحت اساتذہ کی تعیناتیوں کے مسئلے کے حل کے قریب ہیں۔وزیراعلیٰ بلو چستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ پالیسی کے مطابق تمام بھرتیاں کی جائیں گی تمام زرلٹ آنے کے بعد باقاعدہ بھرتیاں کی جائیں گی ۔صوبائی وزیر تعلیم اور وزیر صحت جاکر ایس کے بی کے احتجاج کرنیوالوں سے مذاکرات کرکے انہیں یقین دہانی کرائیں ۔ سابق وزیر اعلیٰ اور رکن بلو چستان اسمبلی نواب ثنا اللہ زہری نے اجلاس کے دوران پوائنٹ آف آ رڈر پر اظہار خیال کر تے ہو ئے کہا کہ وزیراعلیٰ صو بے میں امن و ان کے مسئلے پر توجہ دیں ، بلوچستان بہت سے مسائل سے دوچار ہے،چیک پوسٹوں پر عوام سے رشوت لیا جاتا ہے، پارلیمانی سیاست سے عوام کااعتماد اٹھا چکا ہے ہم اپنے لوگوں کو بنیادی سہولت نہیں دے سکتے ہم بلوچستان کے بنیادی مسئلوں پر توجہ دینا چاہیے، اس دفعہ فارم 47چل گیا اگلے دفعہ کوئی ووٹ نہیں دے گا،انہوں نے کہا کہ حب ترقی کی راہ پر گامزن ہیحب انڈسٹریز میں روزگار کاپہلا حق م بلوچستان کے مقامی لوگوں کا ہے ۔وزیر اعلیٰ بلو چستان کا کہنا تھا کہ چیک پوسٹیں دہشتگردی کے واقعات کے پیش نظر بنائی گئی ہیںوہاں تعینات اہلکار وںکو ہدایت کریں گے کہ عام لوگوں کو تنگ نہ کریں، سیکورٹی اداروں کا کام ہے کہ امن وامان کو بہتر بنائیں کور کمانڈر سے چیک پوسٹوں کے حوالے سے بات کرینگے،انجینئرزمرک خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ بی ایریا کو ختم کرکے اے ایریا میں تبدیل کیاجارہاہے لیویز کا نظام صدیوں سے چل رہاہے تمام معاملات مشاورت سے طے ہونے چاہیں، متعلقہ منتخب نمائندوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ معاملہ کو حل کرے ۔اجلاس میں رکن صوبائی اسمبلی غلام دستگیر بادینی نے مجلس قائمہ بر محکمہ محنت وافرادی قوت مجلس کی رپورٹ بر ‘بلوچستان ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹیٹیوشن کا (ترمیمی)مسودہ قانون مصدرہ 2024 (مسودہ قانون نمبر05مصدرہ2024) کی بابت رپورٹ ایوان پیش کی ،انہوں نے ایوان میںرپورٹ بابت تحریک پیش کی کہ’بلوچستان ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹیٹیوشن کا (ترمیمی مسودہ قانون مصدرہ 2024)مسودہ قانون نمبر05مصدرہ2024) کو مجلس کی سفارشات کے بموجب فی الفور زیر غور لاکر منظور کی جائیں ۔بعدازاں بلوچستان اسمبلی نے مسودہ قانون منظور کرلیا۔اسی طرح اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری برائے نوابزادہ زرین مگسی نے بلوچستان تنازعات کے متبادل حل کا(ترمیمی)مسودہ قانون مصدرہ 2024 (مسودہ قانون نمبر7مصدرہ2024 )ایوان میں پیش کی اور بلوچستان تنازعات کے متبادل حل کا (ترمیمی)مسودہ قانون مصدرہ 2024)مسودہ قانون نمبر7مصدرہ2024)کوپیش کرنے کی بابت قاعدہ 84اور85(2)کے تقاضوں کو ایکزمپٹ قراردیکر فی الفور زیر غور لاکر منظور کیاجائے ۔بعدازاں بلوچستان اسمبلی نے مسودہ کو متعلقہ مجلس قائمہ کے سپرد کردیا۔جبکہ اجلاس میں صوبائی وزیر ریونیو میرعاصم کرد گیلو نے بلوچستان ٹیکس ان لینڈ اینڈ ایگریکلچرل انکم کا(ترمیمی)مسودہ قانون مصدرہ 2024 مسودہ قانون نمبر08مصدرہ2024 )کو ایوان میں پیش کرکے بلوچستان ٹیکس ان لینڈ اینڈ ایگریکلچرل انکم کا(ترمیمی)مسودہ قانون مصدرہ 2024 مسودہ قانون نمبر08مصدرہ2024 )کو پیش کرنے کی بابت قاعدہ نمبر84اور 85(2)کے تقاضوں کو ایکزمپٹ قراردیکر فی الفور زیر غور لاکر منظور کیاجائے ۔بعدازاں بلوچستان اسمبلی نے ترمیمی مسودہ کو متعلقہ مجلس قائمہ کے سپرد کردیا۔بعدازاں بلوچستان اسمبلی کااجلاس 27دسمبر تک ملتوی کردیا گی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *