چین میں زیر زمین دنیا کا حیرت انگیز نایاب جنگل سامنے آگیا
بیجنگ(قدرت روزنامہ)یہ تصویر چین میں دریافت ہونے والے ایک حیرت انگیز زیر زمین جنگل کی ہے جو ایک بڑے سنگھول (زمین میں بننے والا گڑھا) کے اندر واقع ہے۔ یہ زیر زمین گڑھا تقریباً 192 میٹر گہرا ہے اور اس کی چوڑائی اتنی بڑی ہے کہ پورا جنگل اس میں چھپا ہوا ہے۔: یہ دریافت چین کے گوانگشی ژوانگ خود مختار علاقے میں ہوئی ہے، جو اپنی کارسٹ زمین (چونے کے پتھر پر مبنی جغرافیائی سطح) کیلئے مشہور ہے۔
سنگھول کی خصوصیت:
سنگھول قدرتی طور پر زیر زمین چونا پتھر کے تحلیل ہونے اور وقت کے ساتھ زمین کے بیٹھ جانے کے نتیجے میں بنتے ہیں۔ یہ بہت بڑے پیمانے پر گہرے ہوتے ہیں اور بعض اوقات ان کے اندر مکمل ماحولیاتی نظام موجود ہوتا ہے۔ درختوں اور پودوں کی خصوصیات: اس زیر زمین جنگل میں موجود درخت تقریباً 40 میٹر تک بلند ہیں، جو اس جگہ کی قدامت اور قدرتی تنوع کو ظاہر کرتے ہیں۔
نامعلوم انواع: سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ یہ زیر زمین ماحول اس قدر الگ اور منفرد ہے کہ یہاں پودوں اور جانوروں کی ایسی انواع ہو سکتی ہیں جو ابھی تک دریافت نہیں ہوئیں۔
مزید وضاحت:
یہ زیر زمین جنگل خالص قدرتی ماحولیاتی نظام کا نادر نمونہ ہے۔ اس کی گہرائی اور تنہائی کے باعث یہ انسانی مداخلت سے محفوظ رہا ہے، جس کی بدولت کئی نایاب اور غیر دریافت شدہ جانداروں کے یہاں پائے جانے کے امکانات ہیں۔ سائنسدانوں نے اس علاقے کو تحقیق کے لیے اہم مقام قرار دیا ہے کیونکہ یہ نہ صرف ارتقاء بلکہ ماحولیاتی توازن کے بارے میں نئی معلومات فراہم کر سکتا ہے۔اس طرح کے گہرے گڑھے قدرتی دنیا کے پوشیدہ خزانے ہیں جو ہمیں زمین کی حیرت انگیز تخلیقات کا احساس دلاتے ہیں۔